کراچی : فورسز کے ہاتھوں لاپتہ دو کمسن طالبعلم تاحال بازیاب نہ ہوسکے

229

کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے بعد سے اب تک  اطلاعات کے مطابق  3سوکے قریب بلوچ جبری طور پر لاپتہ کیے جاچکے ہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کراچی کے مطابق سندھ کے شہر کراچی سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں حراست میں لینے کے بعد لاپتہ ہونے والے دو کمسن طالب علم محمد  ہاشم اور محمد تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

نمائندہ ٹی بی پی  کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری کلاکوٹ سے گذشتہ روز پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے دو کمسن طالب علم محمد  ہاشم اور محمد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں۔

لاپتہ نوجوانوں کے لواحقین نے مقامی  میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں نوجوانوں کو 14دسمبر کی رات گھر پر ویگو گاڑیاں آئی جن میں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے گھر کی تلاشی اور بعد میں ہاشم اور محمد کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔

لواحقین کے مطابق ہمارے پوچھنے پر کہا گیا کہ نوجوانوں سے معلومات لیکر رہا کردینگے لیکن دونوں نوجوانوں اب تک  لاپتہ ہیں۔

یاد رہے کراچی میں گذشتہ ماہ چینی قونصل خانے پر حملے کے بعد کراچی میں سمیت اندرون سندھ متعدد افراد کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کراچی سے اب تک  3سو کے قریب بلوچوں کو فورسز اور خفیہ اداروں نے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔

اس کے علاوہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بھی بلوچ طلبہ کے کوائف جمع کرنے سمیت انہیں تعلیمی اداروں سے بیدخل کرنے کی بھی کوشش کی گئی جبکہ بلوچستان میں بھی لوگوں کے جبری طور پر گمشدگی میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے جس کے حوالے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ ہیومن رائیٹس آرگنائزیشن کے رہنماء اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔