ڈیرہ بگٹی : خفیہ اداروں کی قید سے دو افراد 4 سال بعد رہا

152

ڈیرہ بگٹی سے 4 سال قبل فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے دو افراد منظر عام پر آگئے ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 2014 میں ڈیرہ بگٹی سے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے دو افراد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے چار سال قبل فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے افراد کی شاخت بگی بگٹی اور پیر جان عرف چیئرمین بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

علاقائی ذرائع کا کہنا تھا کہ دو سال قبل بلوچستان کے علاقے بولان سے ایک مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی جس کی شکل پیر جان عرف چیئرمین بگٹی سے ملتی تھی، جس کی وجہ سے خاندان کے افراد نے اس بات پر یقین کرلیا تھا کہ بولان سے ملنے والی لاش پیر جان بگٹی کی ہے ۔

واضح رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں ناقبل شناخت لاشیں برآمد ہو چکی ہیں، جن کو لاوارث بتا کر بغیر ڈی این اے ٹیسٹ کے دفنا دیا جاتا ہیں۔

بلوچستان میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیموں کا ان لاشوں کے حوالے سے موقف ہیں کہ برآمد ہونے والی تمام لاشیں بلوچ لاپتہ افراد کی ہیں جنہیں فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکار ماورائے عدالت اغواء کرنے کے بعد اپنے عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں قتل کرکے ان کی لاشوں کو ویرانوں میں پھنک دیتی ہیں۔