غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تو ہماری بقاء کا جنازہ نکلے گا : رئیسانی

430

سابق وزیر اعلٰی بلوچستان چیف آف ساراوان نواب اسلم خان رئیسانی نے کہا کہ آنے والے دور میں اگر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا تو ہماری تشخص اور قوم پرستی کی سیاست کا جنازہ نکلے گا فکر بزنجو والے پہلے غوث بخش بزنجو کو غلط القابات سے نوازتے تھے ۔

آج ان کے سینے پر بابائے بزنجو کے بیجز لگے ہوئے ہیں بلوچستان اور اس کے وسائل کسی کی باپ کی ملکیت نہیں بلکہ بلوچستان اور اسکے وسائل یہاں کے مفلوق الحال عوام کے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ کاریز میانہ میں وڈیرہ خیر محمد ابڑو کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر صحافیوں اور قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وڈیرہ عزیزاللہ ابڑو ٹکری مھٹا خان ابڑو ملک پسند خان علیزئی وڈیرہ محمد اسلم ابڑو ٹکری ظریف خان شاہوانی ٹکری ملک بیگ شاہوانی حاجی نبی بخش لہڑی منظور بلوچ میر غلام رسول قمبرانی آغا ظاہر شاہ میر غفار مینگل پروفیسر عبدالطیف بنگلزئی ملک سیف الدین دہوار حاجی غلام حیدر بنگلزئی عبدالطیف یعقوب زئی میر شیر خان لہڑی میر گل جان محمدشہی میر مولاداد محمد شہی رسالدار پیر جان علیزئی عبدالغفار یعقوب زئی وڈیرہ شعیب ابڑو عبدالرزاق لہڑی محمد بلال ایڈوکیٹ بابو محمد عارف لہڑی سمیت دیگر قبائل کے سینکڑوں عمائدین بھی موجود تھے جنھوں نے پی بی 35 پر نواب محمد اسلم خان رئیسانی کا مکمل حمایت کا اعلان جبکہ نواب اسلم خان رئیسانی نے این اے 267 پر بی این پی کے مرکزی رہنما منظور بلوچ کی مکمل حمایت کا با قاعدہ اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم پرست جماعتوں میں صرف بی این پی سیاسی طور پر عملی کردار ادا کر رہے ہیں نیشنل پارٹی بلوچ قوم اور عوام کی امیدوں اور توقعات پر ذرہ برابر بھی پورے نہیں اترے انہوں نے کہا کہ ٹی پارٹی ڈنر پارٹی باپ پارٹی وقتی طور پر بنتے ہیں۔

اور پھر جلدی ختم بھی ہو جاتے ہیں ہمیں اپنے تشخص کو زندہ رکھنے کے لیئے قوم پرستی کی سیاست کو بچانا ہے ظہرانے میں ہانبھی قبیلہ کے درجنوں عمائدین نے بھی نواب اسلم خان رئیسانی کے مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔