پشتون لیڈرز پشتونوں کو نیشنلزم کی بنیاد پر منظم کرکے ایک مضبوط تحریک کی بنیاد ڈالیں – بی ایس او آزاد

353

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ اورپشتون قوم کی جانب سے اپنی حقوق کی جدوجہد ایک مثبت عمل ہے ۔پشتونوں نے پاکستان کی جبر کے خلاف آواز اُٹھاکر اپنے تاریخی روایات کو زندہ رکھا ۔ قبضہ گیر طاقتوں کے خلاف پشتونوں نے ہمیشہ سرزمین اور قوم کی دفاع کیا ہے آج پاکستان نہ صرف پشتونوں کا قتل عام کررہا ہے بلکہ ان کے قومی وجود کو بھی ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔پشتون قوم کی جانب سے اسلام آباد دھرنا اور پشتون تحفظ موومنٹ پاکستانی ظلم و جبر کے خلاف اظہار نفرت ہے ۔پاکستان نہ صرف بلوچوں کی بلکہ پشتون، سندھی اور دیگر محکوم قوموں کی نسلی، معاشی اور سیاسی استحصال کررہا ہے اس خطے میں بسنے والے تمام محکوم اقوام پاکستان کے خلاف مشترکہ جدوجہد کیلئے راہ ہموار کریں ۔

بی ایس او آزاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان محکوم اقوام کی سرزمین پر اپنے قبضے کو طول دینے کیلئے ماضی میں ان اقوام کو آپس میں دست گریباں کرنے کی کوشش کرتا رہا اور آج بھی اپنے پیدا کردہ گماشتوں کے ذریعے ان میں دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن پاکستان کی ایسی کسی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔بلوچ، پشتون اورسندھیوں کی پاکستان کے خلاف جدوجہد پاکستان کی ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنائے گی اور ان قوموں کے درمیان موجود تاریخی رشتوں کو بھی مظبوط بنائے گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج بلوچ قوم پاکستانی قبضے کے خلاف جدوجہد میں برسرپیکار ہے بلوچستان ایک جنگ زدہ خطے میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ بلوچ قوم تسلسل کے ساتھ جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان اپنی تمام تر طاقت آزمائی کے باوجود قومی تحریک کو ختم کرنے میں ناکام ہے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بلوچ قوم کی کامیابی ہے ۔

بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ بلوچوں اور پشتونوں پر پاکستانی جبر مشترک ہے ہماری تاریخ ، تہذیب و تمدن کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ہمارے پڑھے لکھے نوجوانوں کی قتل عام کیا جارہا ہے ، ہمارے استاتذہ ، دانشور، سیاسی کارکنان سمیت کسی بھی شعبے کے لوگ پاکستانی جبر سے محفوظ نہیں ہے ۔بلوچ اور پشتون علاقوں میں تعلیمی اداروں کے بجائے فوجی چھاونیاں بنائے گئے ہیں ۔ جس صورت بھی ممکن ہوا پاکستان نے ہماری استحصال کی ہے اور آج بھی یہ استحصال شدت کے ساتھ جاری ہے ۔آج اس جبر کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت موجود ہے۔

بی ایس او آزاد کے ترجمان نے پشتون رہنماوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آج وقت کی عین ضرورت ہے کہ پشتون لیڈرز پشتونوں کو نیشنلزم کی بنیاد پر منظم کرکے ایک مضبوط تحریک کی بنیاد ڈالیں۔پشتون قوم کی جانب سے پاکستان کے خلاف میدان میں آنا محکوم اقوام کیلئے نیک شگون ہے اور ہم پاکستان کے خلاف جدوجہد میں پشتونوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اورجدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ بھی رہے گے ۔پشتونوں اور بلوچوں کے قومی بقاء پاکستان سے نجات میں شامل ہے ۔