بلوچستان میں چینیوں کی آبادی 2048 تک بلوچوں کی آبادی سے بڑھ جائیگی، رپورٹ

486

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئ) نے اپنا ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس رفتار سے چینی شہری بلوچستان کا رخ کررہے ہیں اور خاص طور پر سی پیک پروجیکٹ مکمل ہونے کی صورت میں جس تعداد میں چینی باشندوں کا بلوچستان میں بسنے کا امکان ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ سنہ 2048 تک بلوچستان میں بلوچ مکمل طور پر اقلیت میں بدل جائیں گے اور چینیوں کی آبادی بلوچستان میں سر فہرست ہوگی۔

یہ رپورٹ ایف پی سی سی آئی کے صدر روف عالم نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران جاری کی۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت بلوچوں کی سب سے بڑی پریشانی خطے میں آبادیاتی تبدیلی ہے جس میں بلوچ اقلیت میں بدل جائیں گے۔  سی پیک چینیوں سمیت پاکستان کے دوسرے علاقوں کے لوگوں کیلئے یہ آسانیاں پیدا کررہی ہے کہ وہ بلوچستان آئیں اور یہیں رہائش اختیار کریں۔ اس سے ظاھر ہوتا ہے کہ چینیوں اور پاکستان کے دوسرے علاقوں سے آئے لوگوں کی کثیر آمد کی وجہ سے آبادی کا تناسب بدل جائیگا اور بلوچوں کو بلوچستان میں اکثریت حاصل نہیں ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق سی پیک مکمل ہونے کی صورت میں سالانہ چھ لاکھ چینی باشندے بلوچستان میں آباد ہونا شروع ہونگے۔ اس طرح 2048 تک اس بدستور اضافے سے وہ بلوچستان میں اکثریت میں آجائیں گے۔