کابل: افغانستان کے خفیہ ادارے این ڈی ایس کے چیف معصوم استانک زئی نے دعویٰ کیا ہے کہ قندھار پولیس چیف عبد الرازق کے قتل سے کچھ دیر پہلے قاتل نے دو منٹ تک سرحد کے پار کسی سے گفتگو کی تھی۔
افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے قندھار پہنچنے پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ قندھار پولیس چیف عبدالرازق کو قتل کرنے والے باڈی گارڈ نے جعلی نام اور جعلی شناخت اختیار کر رکھی تھی۔ قاتل نے پولیس چیف کو قتل کرنے سے پانچ منٹ قبل سرحد پار کسی کو دو سے ڈھائی منٹ کی کال بھی کی تھی۔
این ڈی ایس کے سربراہ نے کہا کہ قاتل نے جعلی نام سے فورس میں شمولیت حاصل کی اور ایک ماہ قبل ہی قندھار گورنر کا باڈی گارڈ مقرر ہوا تھا۔ پولیس نے 15 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش کا عمل جاری ہے۔
افغان خفیہ ادارے کے سربراہ نے سرحد پار کی وضاحت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں، تفتیش مکمل ہونے کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا۔ انہوں نے قاتل اور گرفتار افراد کی شناخت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کو بھی نظر انداز کردیا۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو قندھار پولیس چیف عبدالرازق گورنر قندھار کے باڈی گارڈ کے ہاتھوں قتل ہوگئے تھے۔ اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر افغان خفیہ ایجنسی کے صوبائی چیف بھی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ گورنر قندھار زخمی اور امریکی فوج کے کمانڈر بال بال بچ گئے تھے۔
قندھار حملے کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہدف نیٹو کمانڈر جنرل ملر و جنرل رازق تھے۔