خضدار: 12 سال سے لاپتہ والد کے بازیابی کیلئے احتجاج کرنے والا بیٹا بھی جبری طور پر لاپتہ

45

حکومتی حمایت یافتہ گروہ “ڈیتھ اسکواڈ” نے ایک نوجوان کو اغوا کر لیا ۔

اطلاعات کے مطابق، گذشتہ ماہ 30 اکتوبر کو حکومتی حمایت یافتہ گروہ “ڈیتھ اسکواڈ” نے بلوچستان کے ضلع واشک کے تحصیل بسیمہ سے خضدار کے تحصیل نال کے رہائشی محمد عارف کو اغوا کرلیا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں اغوا کے بعد نوجوان تاحال منظر عام پر نہیں آسکا ہے۔

واضح رہے کہ محمد عارف 12 سال قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے ذاکر اسماعیل کے بیٹے ہیں۔ محمد اسماعیل 11 فروری 2013 کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے۔

محمد عارف اپنے والد سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں میں شرکت کرتے رہے ہیں، ان کے لواحقین کے مطابق والد کے بعد بیٹا گھر کا واحد سہارا تھا جسے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران نال سے 6 افراد پاکستانی فورسز، سی ٹی ڈی اور مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوئے، تاہم ان میں سے تین افراد بعد ازاں منظر عام پر آئے ہیں۔

جبری گمشدگی کا نشانہ بنے محمد عارف کے لواحقین نے کہا ہے کہ ہم انسانی حقوق کی تنظیموں اور نال کی تمام باشعور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عارف بلوچ کے لیے اپنی آواز بلند کریں اور اس ظلم کے خلاف یکجہتی دکھائیں۔