سوراب شہر پر بی ایل اے کا مکمل کنٹرول، ریاستی تنصیبات پر حملے

717

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے آج شام سوراب شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرکے دشمن ریاست کے تمام عسکری، انتظامی اور مالیاتی ڈھانچے کو مفلوج کیئے رکھا۔ یہ کارروائی تین گھنٹوں سے زائد جاری رہی، جس دوران سرمچاروں نے شہر کے تمام اہم مقامات اور شاہراہوں پر اپنی پوزیشنز سنبھالیں۔ سرمچاروں نے لیویز تھانے، پولیس تھانے، ڈی سی آفس، گیسٹ ہاؤس اور بینک کا کنٹرول سنبھالا اور دشمن کے انفراسٹرکچر کو غیر مؤثر بنایا۔

ترجمان نے کہاکہ کارروائی کے دوران سرمچاروں نے لیویز اور پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیکر تھانوں اور ڈی سی آفس کی حفاظتی چوکیوں سے تیس عدد کلاشنکوف، دیگر اسلحہ اور جنگی ساز و سامان ضبط کیے۔ ان اہلکاروں کو ان کی بلوچ شناخت کی بنیاد پر مشروط رعایت دیتے ہوئے بعدازاں رہا کیا گیا۔ دشمن فورسز کی تین گاڑیوں، ریاستی گوداموں، گیسٹ ہاؤس اور تین بینکوں کو سرمچاروں نے نذر آتش کیا، جبکہ دو گاڑیاں اپنی تحویل میں لے لی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈی سی آفس کے کنٹرول کے دوران اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی نے حملے کی کوشش کی، جس پر سرمچاروں نے بغیر جانی نقصان پہنچائے اُسے قابو میں کرکے ایک کمرے میں بند کر دیا۔ بدقسمتی سے وہ کمرے میں دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہو گیا، جو مکمل طور پر حادثاتی واقعہ تھا۔

ترجمان نے کہاکہ مزید برآں، بی ایل اے کے سرمچاروں نے سوراب شہر کے مکمل کنٹرول کے ساتھ ساتھ کوئٹہ-کراچی مرکزی شاہراہ اور سوراب-گدر شاہراہ پر چیک پوائنٹس قائم کرکے ریاستی آمد و رفت پر اسنیپ چیکنگ کے ذریعے نرغہ مزید سخت کر دیا۔

مزید کہاکہ یہ کارروائی بی ایل اے کے اس عزم کا تسلسل ہے جس کا مقصد قابض پاکستانی ریاست کے ہر ادارے، ہر علامت اور ہر قوت کو نیست و نابود کرنا ہے۔ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ ہماری جنگ بلوچ قومی آزادی کے حصول تک جاری رہے گی۔