سامی حملے میں تین دشمن اہلکار ہلاک اور سرمچار علی جان شہید ہوگئے – بی ایل اے

491

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سامی میں قابض پاکستانی فوج کیساتھ جھڑپوں میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچار علی جان بلوچ عرف کریم شہید ہوگئے جبکہ تین دشمن اہلکار ہلاک کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 23 جولائی 2024 کی شب کیچ کے علاقے سامی، گیشکور میں قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ پر حملہ کیا، اس دوران سرمچاروں کے ایک اور دستے نے دشمن فوج کے کیمپ کے قریب استحصالی پروجیکٹ کے مشینری کو نشانہ بناکر تباہ کردیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ قابض فوج کیساتھ جھڑپوں کے دوران دشمن کے مارٹر گولے کے دھماکے کی زد میں آکر بی ایل اے سرمچار علی جان بلوچ عرف کریم ولد کمال شہید ہوگئے۔ سنگت علی جان تربت کے علاقے سامی سے تعلق رکھتے تھے اور اس وقت آپ بطور گشت کمانڈ اپنے فرائض انجام دے رہے تھے جبکہ آپ زامران، بلیدہ، کلبر، سامی اور تربت کے محاذوں پر دشمن کیخلاف متعدد معرکوں میں شریک ہوکر بہادری کی داستانیں رقم کرچکے تھے۔

فوٹو: ہکل میڈیا

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی آزادی کی حصول کیلئے خود کو وقف کرنے والے علی جان عرف کریم نے 2018 میں ساتھی تنظیم سے منسلک ہوکر پہاڑی محاذ کو اپنا مسکن بنایا اور 2020 میں بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ہوئے۔ شہید علی جان کے خاندان کو قابض فوج کے جبر و تشدد کا سامنا رہا تاہم دشمن فوج علی جان کو قومی آزادی کے موقف سے دستبردار کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی شہید سنگت علی جان کو اس عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ جلد یا بدیر شہداء کے عظیم مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔