تونسہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوان کی بازیابی کے لئے احتجاجی مظاہرہ
تفصیلات کے مطابق بلوچ اکثریتی علاقے تونسہ شریف سے شعیب بلوچ نامی نوجوان کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی و غیر قانونی حراست کے خلاف کلمہ چوک تونسہ میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-
مظاہرے میں شعیب بلوچ کے لواحقین سمیت تونسہ سے متعدد سیاسی و سماجی کارکنان اس احتجاج میں شریک ہوئے-
شعیب کے اہل خانہ اور مظاہرین نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ کوہ سلیمان، ڈی جی خان میں غیر قانونی اغوا، پروفائلنگ اور خوف کا ماحول پیدا کرنا بند کرے اور شعیب بلوچ سمیت جبری لاپتہ دیگر افراد کو فوری طور پر بازیاب کرکے منظرعام پر لایا جائے-
یاد رہے کہ ایک ماہ قبل درجنوں مسلح نقاب پوش افراد نے تونسہ شریف میں ایک گھر پر دھاوا بولتے ہوئے شعیب بزدار ولد خان محمد نامی بولان میڈیکل کالج کے طالب علم کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے تھیں-
تونسہ شریف مظاہرین نے کہا کہ بلوچوں کی جبری گمشدگیوں کے واقعات جو بلوچستان میں شروع ہوئے آج پاکستان کے ہر شہر میں ریاستی ادارے بدمعاشی سے لوگوں کو دن دھاڑے لاپتہ کررہے ہیں اگر ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے آواز نہیں اُٹھائی گئی تو بہت جلد ہم سب اس ظلم کا نشانہ بنیں گے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور عدلیہ شعیب بزدار سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی میں کردار ادا کرے اور بلوچوں کی جبری گمشدگیوں کے واقعات کا خاتمہ کیا جائے-