پاکستانی انتخابات: بلوچستان میں موبائل سروس بند رکھنے کی تجویز

313

بلوچ آزادی پسندوں کی جانب سے حملوں اور انتخابی عمل کی سبوتاژ کا خطرہ الیکشن کمیشن کا اجلاس میں بلوچستان میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ بند رکھنے کی تجویز پیش-

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گذشتہ روز بلوچستان پر اجلاس کی میں اطلاعات کے مطابق 8 فروری کو عام انتخابات کے دؤران مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کے دوران 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دن حساس علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

اس کے علاوہ سیکیورٹی اداروں کو امیدواروں کو تھریٹ الرٹس سے بروقت آگاہ کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔

اس سے قبل نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے امن و امان کے حوالے سے بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے اور انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔

واضح رہے کہ حملوں کے پیش نظر بلوچستان میں اس سے قبل صوبائی حکومت کی جانب سے انتخابی عمل کو روکنے کے لئے درخواست دائر کی گئی جبکہ اس دؤران انتخابی امیدواروں کو عوام میں جانے سمیت انتخابی عمل کرنے سے بھی روکا گیا جبکہ انتخابات کے روز فوج تعینات کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے-

دوسری جانب انتخابات قریب آتے ہی بلوچستان بھر میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 34 زائد سے حملوں میں پاکستانی سیکورٹی فورسز، پولیس، انتخابی دفاتر اور امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔

بلوچستان میں بلوچ آزادی پسند پاکستانی انتخابات کا بائیکاٹ کا اعلان کرچکے ہیں اور ان تنظیموں نے الیکشن کیمپئن کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو انتخابات میں حصہ نا لینے کی بھی اپیل کی ہے جبکہ متعدد حملوں کی ذمہ داری بھی بلوچ مسلح تنظیمیں قبول کرچکے ہیں تاہم گذشتہ رات سے ہونے والے حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے-