جنگ میں ایک اور انسانی وقفے کے لئے تیار ہیں – اسرائیلی صدر

98

کیا یرغمالوں اور قیدیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل اور حماس کے درمیان، جلد ہی ایک اور جنگ بندی ممکن ہے۔ کیا اس سلسلے میں کوششیں بارآور ہو رہی ہیں۔ اس حوالے سے تازہ ترین خبروں سے اشارے ملتے ہیں ۔

خبروں کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ مصر جا رہے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی صدر ہرزوگ نے کہا ہے کہ اسرائیل، انسانی بنیاد پر اضافی امداد اور یرغمالوں کی رہائی کے لئے جنگ میں ایک اور وقفے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکی پوری ذمہ داری حماس کی قیادت پر ہے۔

ادھر اسرائیلی انٹیلیجینس موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا نے قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمان اور سی آئی اے کے ڈائیریکٹر بل برنس سے یوروپ میں یرغمالوں کی رہائی کے لئے ممکنہ نئے سمجھوتے پر تبادلہ خیالات کے لئے ملاقات کی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اطلاع دی ہے کہ حماس کے ایک قریبی ذریعے کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ، غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں بات چیت کے لئے بدھ کے روز مصر جانے والے ہیں۔

اسماعیل ہانیہ قطر میں مقیم ہیں اور وہ مصر کے لئے حماس کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے اور ذریع کے مطابق وہاں وہ مصری انٹیلیجینس کے سربراہ عباس کامل اور دیگر کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

حماس کے ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بات چیت جارحیت اور جنگ روکنے پر ہوگی تاکہ قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی کے علاقے کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے ایک معاہدہ تیار ہوسکے۔

ادھر اسرائیلی صدر آئیزک ہرزوگ نے نئے سال کےروایتی استقبالیہ کے بجائے منگل کے روز 80 سے زیادہ ملکوں کی نمائیندگی کرنے والے سفارتکاروں کا خیر مقدم کیا اور موجودہ صورت حال سے انہیں آگاہ کیا۔

انہوں نے اسرائیل کی سہولت کاری سے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل پر توجہ مرکوز کی۔ انکا کہنا تھا کہ اسرائیل یرغمالوں کی رہائی کے بدلے جنگ میں انسانی بنیادوں پر مزید وقفے کے لئے تیار ہے۔

اسرائیلی صدر نے کہاکہ اسرائیل کی جنگ فلسطینی عوام کے ساتھ نہیں ہے۔ بلکہ وہ اپنی دشمن دہشت گرد تنظیم حماس سے لڑ رہا ہے۔

ادھر امریکی نیوز پلیٹ فارم Axios نے اسرائیلی انٹیلیجینس ایجنسی موساد کے سربراہ کی قطری وزیر اعظم اور امریکی سی آئی کے ڈائیریکٹر سے ملاقات کی اطلاع دی۔

منگل کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ آنہوں نے موساد کے سربراہ کو یرغمالوں کی رہائی کے عمل کو فروغ دینے کے لئے حال ہی میں دو بار یوروپ بھیجا ہے۔ یرغمالوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ انہیں بچانا، ہمارے لیے سب سے مقدم ہے۔