رحیم زہری کو بازیاب کیا جائے۔ بلوچ وائس فار جسٹس

121

بلوچ وائس فار جسٹس نے گیشکوری ٹاؤن کوئٹہ سے ‏3 فروری 2023 کو جبری لاپتہ کئے گئے رحیم زہری کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں رحیم زہری کی باحفاظت بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں۔

بیان کہا گیا کہ رحیم زہری کو ان کی اہلیہ، بوڑھی والدہ اور معصوم بچوں کے ہمراہ ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کیا تھا، ان کی اہلیہ کو 11 دن لاپتہ رکھنے کے بعد رہا کیا گیا، والدہ اور بچے بازیاب ہوگئے لیکن رحیم زہری تاحال لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ایک کزن تابش بلوچ اور لیاقت زہری کو 9 جون 2021 کو علی ہسپتال خضدار سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا تھا، لیاقت اپریل 2023 میں بازیاب ہوگئے لیکن ان کے ساتھ جبری لاپتہ کئے گئے ان کے چچا زادہ بھائی تابش زہری کو 17 اکتوبر 2022 کو خاران میں سی ٹی ڈی نے ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سی ٹی ڈی اور دیگر ریاستی فورسز زیر حراست لاپتہ افراد کو دہشتگرد قرار دے کر جعلی مقابلوں میں قتل کر دیتے ہیں، رحیم زہری سمیت دیگر جبری لاپتہ کئے گئے افراد کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں رحیم زہری سمیت دیگر لاپتہ افراد کی زندگیوں کو محفوظ بنانے اور ان کی بحفاظت بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔