حماس کے سینیئر کمانڈر غزہ میں فضائی کارروائی میں مارے گئے – اسرائیل

226
فائل

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا ہے کہ غزہ شہر میں اسلامی گروپ کی فضائی کارروائیوں کی سربراہی کرنے والے حماس کے ایک سینیئر فوجی کمانڈر فضائی حملے میں مارے گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس کے کمانڈر مراد ابو مراد گذشتہ روز اس وقت مارے گئے، جب لڑاکا طیاروں نے حماس کے ایک آپریشنل مرکز کو نشانہ بنایا، جہاں سے اس گروپ نے اپنی ’فضائی سرگرمیاں‘ انجام دی تھیں۔

حماس کی جانب سے فوری طور پر اسرائیلی دعوے کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد کی تجویز 

روس نے جمعے کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے لیے فلسطین سے متعلق ایک قرارداد کی تجویز پیش کی ہے، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ اور شہریوں کے خلاف تشدد اور عسکریت پسندی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے قرارداد سے متعلق تجویز سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش کی جانب سے جمعے کو سلامتی کونسل کے 15 مستقل ارکان کے لیے ایک خفیہ بریفنگ کے دوران پیش کی۔

تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ روس کب اس قرارداد کے مسودے کو ووٹ کے لیے پیش کرے گا۔

بریفنگ کے بعد اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے کہا کہ ماسکو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے مکمل بے عملی اور کسی ردعمل کی کمی کو قبول نہیں کر سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ثالثی کے لیے بھی تیار ہے۔

امریکہ روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو سلامتی کونسل کی کسی بھی کارروائی سے بچاتا رہا ہے۔ اس کے پاس برطانیہ، فرانس، چین یا روس کے ساتھ ویٹو ہے۔

انتونیو گوتریش نے سلامتی کونسل کے اراکین کو بریفنگ کے لیے جاتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’غزہ کی صورت حال ایک خطرناک نئی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پورے خطے کے رہنماؤں سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کوشش کریں اور ’مغربی کنارے یا کسی اور جگہ پر مزید خطرناک کشیدگی کو روکا جا سکے۔ خطے میں، خاص طور پر جنوبی لبنان میں۔‘

انتونیو گوتریش نے فریقین کو یاد دلایا: ’یہاں تک کہ جنگوں کے بھی اصول ہوتے ہیں۔۔۔ شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور اسے کبھی بھی ڈھال کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘

برازیل نے بھی جمعے کو اپنی قرارداد کا مسودہ تجویز کیا، جو بنیادی طور پر روس کے متن کا مزید مفصل ورژن ہے۔ اس قرارداد میں خاص طور پر ’حماس کے دہشت گردانہ حملوں‘ کی مذمت کی گئی اور اسرائیلی حکام پر زور دیا گیا کہ ’وہ شمالی غزہ سے شہریوں کے انخلا کے اپنے حکم کو فوری طور پر واپس لے۔‘

جب روس کے مسودے کے بارے میں پوچھا گیا تو اقوام متحدہ کی برطانوی سفیر باربرا ووڈورڈ نے کہا: ’کسی چیز کے لیے جو اس جیسی اہم ہے، ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیں کہ انسانی زندگی کتنی تباہ ہو چکی ہے، ہمیں مشاورت کے لیے وقت درکار ہے، سنجیدہ مشاورت۔‘

اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جون نے کہا کہ کونسل کو اس تشویش ناک صورت حال پر مضبوط آواز اٹھانی چاہیے اور بامعنی کارروائی بھی کرنی چاہیے۔