فلسطین کے محصور شہر غزہ کے ال آہلی اسپتال پر میزائل حملے کے بعد اسرائیل کی مزید اسپتالوں پر بمباری کی دھمکی دی ہے اور اسپتال خالی کرنے کی حکم دیا ہے۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو میں فلسطینی ہلال احمرکی ترجمان نیال فرسخ نے بتایاکہ اسرائیلی فوج مسلسل غزہ پٹی کے اسپتالوں کو خالی کرانے کی وارننگ دے رہی ہے اور اسرائیلی طیارے غزہ کے اسپتالوں کے بالکل قریب بمباری کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ بیشتر ہونے والی بمباری اسپتالوں سے 20 میٹر کے فاصلے پر کی گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حکم پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے اور ترجمان ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ غزہ کے تمام اسپتالوں کو خالی کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
ترجمان کے مطابق بہت سے مریض وینٹی لیٹرز اور نوزائیدہ بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔
اسرئیلی طیاروں نے گزشتہ شب القدس اسپتال سے صرف100میٹر کے فاصلے پر 10 فضائی حملے کیے جبکہ الشفا اسپتال کے ارد گرد بھی حملے کیے۔
وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں غزہ پٹی پراسرائیلی بمباری سے 436 فلسطینی ہلا ہوگئے جن میں 182 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 87 ہوگئی۔
وزارت صحت نے بتایاکہ اسرائیلی بمباری کے دوران 830 بچوں سمیت 1500 افراد لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے لاپتہ افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی اسرائیل نے غزہ کے اسپتال پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں خواتین، بچوں اور مریضوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے