قومی جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کے لئے کرپٹ ترین افراد کو طاقت دے کر مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔ ماما قدیر بلوچ

124

لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5183 دن ہوگئے، نوشکی سے طلبا کا ایک گروپ نزیر بلوچ کی قیادت میں کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہا کہ دنیا میں قابض سامراجوں نے عوام کی جدجہد کا راستہ روکنے کے لئے ڈیتھ اسکواڈ بنا کر مظلوموں کے قتل عام کا حربہ استعمال کیا ہے اور مقامی دلالوں اور جرائم پیشہ عناصروں کی پرورش کرکے انہیں مظلوم اقوام کے خلاف استعمال کیا ہے۔ پاکستان بھی اپنی قبضہ گیریت کو بچانے کے لئے سامراجی آقاؤں کی انہی نسل کشی کے حربے کو آزما رہا ہے اور مقامی دلالوں منشیات فروشوں سمیت تمام سماج دشمن عناصر کو اکٹھا کرکے انہیں بلوچستان بھر میں قتل عام کے لئے کھلی چوٹ دی ہے تاکہ وہ قومی جدجہد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا راستہ روک سکیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ خضدار میں بلوچ کش ڈیتھ اسکواڈ کے درندگی کا تسلسل ہے۔ پاکستانی زرخرید ڈیتھ اسکواڈ نے خضدار سمیت بلوچستان بر میں اپنی درندگی اور اپنی دہشت کی مثال کائم کی ہے۔ اس کے قبل بھی ڈیتھ اسکواڈ کے زرخرید کارندے شہداء کے خاندان کے بچوں بزرگوں اور عورتوں کو اپنی سفاکیت کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کرچکے ہیں۔ خضدار ہی میں پاکستانی ڈیتھ سکواڈ پاکستانی خفیہ ادارے ایف۔سی، سی۔ٹی۔ڈی انکے قاتل گرہو بلوچ نسل کشی میں شب روز ایک کئے ہوئے ہیں لیکن بلوچ فرزندوں نے قربانیوں کے جس کاروان حق کا آغاز کردیا ہے وہ منزل حاصل کرنے تک ظلم جبر کے سامنے نہیں رکھے گی۔