کوئٹہ: پولیس اہلکاروں سمیت 19 افراد اغواء

1650

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے سے مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں سمیت 19 افراد کو اغواء کرلیا۔

نمائندہ ٹی بی پی کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون میں ولی تنگی کے مقام پر مسلح افراد نے پکنک منانے والے 19 افراد کو حراست میں لیا جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مذکورہ افراد کو کم از کم تین گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد سترہ افراد کو مسلح افراد نے رہا کردیا تاہم دو پولیس اہلکاروں ہیڈ کانسٹیبل غلام نبی اور ہیڈ کانسٹیبل محمد کاظم کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

اغواء و رہائی پانے والے افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے بتایا جاتا ہے تاہم مذکورہ افراد کا موقف تاحال اس حوالے سے سامنے نہیں آسکا ہے جبکہ حکام نے بھی تاحال واقعے کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

کوئٹہ میں دو روز کے دوران اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ گذشتہ روز زرغون ہی کے علاقے شابان میں مسلح افراد کی بڑی تعداد نے پہنچ کر وہاں پکنک منانے والے افراد سے تفتیش کی جبکہ پنجاب کے علاقے ملتان کے رہائشی ایک شخص محمد نادر ولد عبدالمجید کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

گذشتہ روز کے واقعے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے چھاپہ مارتے ہوئے قابض پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے ملتان کے رہائشی ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا، مذکورہ شخص بی ایل اے کے سرمچاروں کی حراست میں ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔

قبل ازیں گذشتہ دنوں زیارت  کے علاقےمنگی ڈیم سے رحیم یار خان کے رہائشی شخص سعید کو مسلح افراد اغواء کرکے لے گئے مذکورہ شخص کو حراست میں لینے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔

تاہم آج ہونے واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔