بلوچ نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن سیاسی شعور سے خوفزدگی کی علامت ہے۔ بی ایس او

63

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایس او کے مرکزی کابینہ کا آن لائن اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین جہانگیر منظور بلوچ منعقد ہوا جس کی کاروائی سیکریٹری جنرل ماما عظیم بلوچ نے چلائی۔

مرکزی کابینہ کے اجلاس میں بلوچستان کے موجودہ تعلیمی مسائل، تعلیمی اداروں میں معاشی و تعلیمی بحران، خطے کی موجودہ صورتحال سمیت تنظیمی امور اور آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہیں۔

کابینہ اراکین نے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں موجودہ مالی بحران کو خودساختہ قرار دیتے ہوئے اسے بلوچستان کے اداروں کو تباہ کرنے کی سازش قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان، بیوٹمز، خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی و دیگر ادارے انتظامی و مالی زبوں حالی کا شکار ہیں جس سے تعلیمی سلسلہ اور معیاری تحقیق متاثر ہیں۔

کابینہ اراکین نے گزشتہ دونوں بُلیدہ سمیت بلوچستان بھر سے نوجوانوں کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کے خلاف اجتماعی کریک ڈاؤن دارصل سیاسی شعور سے خوفزدگی کی علامت ہے۔

تنظیمی امور پر گفتگو کرتے ہوئے کابینہ اراکین نے گزشتہ سینٹرل کمیٹی کے فیصلوں اور تنظیمی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کارکنوں کی خلوص، سیاسی پُختگی اور انقلابی سوچ سے بی ایس او طے شدہ سیاسی و قومی احداف کی طرف گامزن ہے۔ کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ کسی بھی انقلابی ادارے کا سرمایہ اسکے کارکنان ہوتے ہیں بی ایس او میں بھی پُختہ سیاسی کارکنان کی جمِ غفیر موجود ہے جو اجتماعی قومی مفادات کیلئے سیاسی جدوجہد کا حصہ ہیں۔

کابینہ اراکین نے تنظیمی ڈسپلن اور آئین پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم سیاسی اصلوں پر کاربند ایک جمہوری ادارہ ہے جہاں سوال کرنے اور تعمیری تنقید پر اراکین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ آئین اور ڈسپلن کی پاسداری لیڈرشپ سے لیکر عام کارکن پر لاگو ہے۔ مرکزی کابینہ نے تنظیمی ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی پر شال زون کے اراکین وحید بلوچ اور ابرار کی معطلی کو مزید برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جبکہ جامعہ بلوچستان میں ہونے والے کچھ واقعات پر سخت نوٹس لیتے ہوئے بی ایس او شال زون کے سینئر نائب صدر اسرار بلوچ اور جامعہ بلوچستان کے ڈپٹی یونٹ سیکریٹری شعیب بلوچ کو تین مہینے تک معطل کرنے کی منظوری دے دی۔

آخر میں آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے پر کابینہ اجلاس نے 8 جولائی کو سینٹرل کمیٹی کا اجلاس خضدار میں طلب کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ اجلاس نے تنطیم کے اکیسواں مرکزی قومی کونسل سیشن اگست میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا جسکی توسیع آئندہ سینٹرل کمیٹی اجلاس میں کی جائیگی۔