کینیڈا کا چینی سفارت کار کی بے دخلی کا اعلان، بیجنگ کا احتجاج

148

کینیڈا نے پیر کو کہا ہے کہ وہ ایک چینی سفارت کار کو ملک بدر کر دے گا، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بیجنگ پر تنقید کرنے والے ایک کینیڈین قانون ساز کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی تھی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی سفارتی کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے چینی سفارت کار کو ’ناپسندیدہ شخص‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا ’اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا۔‘

ان کا کہنا تھا: ’ہم اپنے اس عزم پر قائم ہیں کہ ہماری جمہوریت کا دفاع انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔‘

میلانیا جولی نے مزید کہا کہ کینیڈا میں غیر ملکی سفارت کاروں کو ’خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ اس قسم کے رویے میں ملوث ہوئے تو انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔‘

اس اقدام سے چین اور کینیڈا کے پہلے سے ہی کشیدہ تعلقات میں مزید تلخی آگئی ہے۔

دوسری جانب چین نے کہا کہ کینیڈا نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ’سبوتاژ‘ کر دیا ہے۔

کینیڈا میں چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا: ’چین بغیر ہچکچائے جوابی اقدامات اٹھائے گا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تمام نتائج کینیڈا کو برداشت کرنا ہوں گے۔‘

ساتھ ہی چینی سفارت خانے کی جانب سے کینیڈا سے اس فیصلے سے پیچھے ہٹنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

چین کا کہنا ہے کہ اس نے بین الاقوامی قانون اور سفارتی اصولوں کی خلاف ورزیوں پر باضابطہ احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔ ساتھ ہی اس نے کینیڈا پر ’جان بوجھ کر تعلقات کو خراب کرنے‘ کا الزام لگایا ہے۔

اس معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق ٹورنٹو میں واقع چینی قونصل خانے کے ایک اہلکار ژاؤ وی کو پانچ دن کے اندر کینیڈا چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔