زاہد بلوچ کی نو سالہ جبری گمشدگی، عالمی اداروں کے وجود پر سوالیہ نشان ہے – بی ایس او آزاد

216

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج سے نو سال قبل تنظیم کے سابقچیئرمین زاہد بلوچ کو کوئٹہ سے جبری طور لاپتہ کیا گیا اور بین الاقوامی انسانی اداروں سے پر زور اپیل اور سخت احتجاجی تسلسلکے باوجود زاہد بلوچ تاحال  پاکستانی اذیت گاہوں میں مصائب جھیل رہے ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا زاہد بلوچ کا طویل المدتی جبری گمشدگی اور انھیں بازیاب نہ کرنا  انسانی حقوق کے اداروں اور بینالاقوامی تنظیموں کی غیر ذمہ دارانہ کردار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

‏‎انھوں نے کہا کہ زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کو لیکر تنظیم کی جانب سے بلوچستان بھر سمیت  دنیا کے دیگر ممالک  میںاحتجاجی مظاہرے کیے گئے  اور سخت لائحہ عمل اپناتے ہوئے  تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا گیا  جسے انسانی حقوقکے عالمی تنظیموں کی یقین دہانیوں کے باعث اختتام پذیر کیا گیا لیکن نو سال گزرنے کے باوجود انسانی حقوق کے عالمی اداروں کیجانب سے کسی قسم کا پیشرفت نہ ہونا اور زاہد بلوچ کی بازیابی میں کردار ادا نہ کرنا انسانی حقوق کے اداروں کی وجود پر سوالیہ نشان ہے زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی اور نو سال گزرنے کے باوجود کوئی پرسان حال نہ ہونے کے باعث اُنکا خاندان شدید اذیتوں کاشکار ہے۔

‏‎انھوں نے مزید کہا کہ زاہد بلوچ ایک پرامن سیاسی جہد کار ہیں اور  بی ایس او آزاد کے پلیٹ فارم سے بلوچ طالبعلموں کی رہنمائیکرتے رہے ہیں پاکستانی ریاست نے ایک قبضہ گیر کے حیثیت سے بلوچستان بھر میں  سیاسی سرگرمیوں کو پابندیوں کا شکار بنایاہوا ہے پاکستانی فورسز نے  ہزاروں سیاسی کارکنان کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا ہوا ہے جبکہ  سینکڑوں  کارکنان کی  مسخ شدہلاشیں پھینکی گئیں پاکستانی فورسز نے تنظیم کے سابق وائس چیئرمین ذاکر بلوچ کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا اور 14 سالگزرنے کے باوجود وہ تاحال  جبری گمشدگی کا شکار ہیں اسی طرح تنظیم کے سابق مرکزی انفارمیشن سکیریٹری شبیر بلوچ سمیت  سینکڑوں دیگر سیاسی کارکنان جبری گمشدگی کاشکار ہیں اور پاکستانی  ٹارچر سیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔

‏‎اپنے بیان کے آخر میں بی ایس او آزاد کے ترجمان کا کہنا تھا انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں یقین دہانیوں پر عمل کرتے ہوئےزاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف عمل کردار ادا کریں اور زاہد بلوچ سمیت ہزاروں کارکنان کی بازیابی کےلیے پاکستانی ریاستپر دباؤ ڈالیں۔ بی ایس او آزاد 18 مارچ 2023 کو زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف اور ان کی بازیابی کےلیے#SaveZahidBaloch کے ٹیگ سے سوشل میڈیا کیمپین کا اعلان کرتی ہے اور آزادی پسند سیاسی پارٹیوں سمیت  تمام طبقہ ہائےفکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے گزارش  کی  جاتی ہے کہ  کیمپین کا حصہ بن کر کامیاب بنانے میں کردار ادا کریں۔