حکومتی نااہلی کے سبب محکمہ صحت تباہی کے دہانے پر ہے – ینگ ڈاکٹرز

203

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حکومتی نااہلی کے سبب محکمہ صحت تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، محکمہ صحت میں کرپشن کی وجہ سے آج عوام کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہے، صوبے بھر میں بی ایچ یو سے لے کر ٹرشری کیر تک عوام صحت کے بنیادی سہولیات کیلئے ترس رہے ہیں، چیف سیکرٹری اپنی نااہلی ڈاکٹروں پر ڈال کر رائے فرار اختیار کر رہے ہیں، صوبے بھر کے بی ایچ یو علاقہ مکینوں میں چند مفت ادویات کی تقسیم کا مرکز بن گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے صرف اور صرف ریفرل سینٹر بن کررہ گئے ہیں، چیف سیکرٹری ان ہسپتالوں کو سہولیات کی فراہمی ممکن بنانے کے بجائے ڈاکٹروں کو نشانہ بنارہے ہیں، محکمہ صحت میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ٹیکنیکل آسامیاں جن میں PPHI, MERC، ہیلتھ کارڈ، ہیلتھ کیئر کمیشن، ورلڈ بینک گلوبل پارٹنرشپ پر نان ٹیکنیکل بیورو کریٹس قبضہ جمائے ہوئے بیٹھے ہیں اور ان ٹیکنیکل اداروں میں کرپشن کا بازار گرم کیا ہے ، دنیا بھر میں صحت کا نظام بہتر سے بہترین بنتا جارہا ہے، ہر سپیشلٹی میں مزید سب سپیشلٹیز بنائی جارہی ہے لیکن بد بختی سے ہمارے ہاں جو مختلف انسٹیٹیوٹس کا قیام عمل میں آیا اس کو سازش کے تحت سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

“جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، سیلاب متاثرین کی بحالی میں ڈاکٹروں نے رضاکارانہ بنیادوں پر صبح شام کام کیا مگر بہترین کارکردگی کا شیلڈ چیف سیکرٹری کو ملا جنہوں نے سیلاب متاثرین کیلئے جمع ہونے والے اربوں روپے ہضم کرلیئے، صوبے بھر میں سیاسی بنیادوں پر اور رشوت لے کر ایم ایس، ڈی ایچ او کی آسامیوں پر تعیناتی کے عمل کو روکنا ہوگا، سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے 06 مہینے احتجاج کیا، مزاکراتی عمل کی کامیابی کو سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی سے جوڑ دیا تھا، مگر تاحال حکومتی سطح پر سرکاری ہسپتالوں کو سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔”

انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کو بنیادی سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے، اپنے ڈاکٹروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، پرائیویٹ پریکٹس کا بہانہ بنا کر 600 کے قریب ڈاکٹروں کے خلاف انتقامی کارروائی عمل میں لانے کیلئے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کے دفتر سے جو اقدامات ہورہے ہیں اس سے بخوبی آگاہ ہیں محکمہ صحت کے اربوں روپے کھانے کے بعد اب چیف سیکرٹری اور محکمہ صحت میں بیٹھے کچھ شرپسند عناصر عوام کی نظروں میں دھول جھونکے کیلئے 600 کے قریب ڈاکٹروں کو شوکاز جاری کررہے ہیں، محکمہ صحت کے ایسے کسی عمل پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے جس سے عوام اور ڈاکٹر میں مزید دوری پیدا ہو۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کے دفتر سے ڈاکٹروں کے خلاف ہونے والی انتقامی کارروائیوں کا نوٹس لے، حکومتی سطح پر ان مسائل کا بروقت تدارک نہ ہونے کی صورت میں سخت احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔