کریمہ بلوچ کی بدولت آج بلوچ خواتین قومی سیاست کا حصہ ہیں۔ بساک

171

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے بانک کریمہ کی دوسری برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید بانک کریمہ نے بلوچ نوجوانون میں شعور کی بیداری اور بلوچ خواتین کو بلوچ قومی سیاست کا حصہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اُن کی لازوال جدوجہد اور قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بانک کریمہ بلوچ نے ایک طلبا رہنما کی حیثیت سے بلوچ طلبا سیاست کو مبہم نظریات اور روایات سے نکال کر شعوری اور فکری بنیادوں پر سرگرم عمل کرنے میں متحرک رہی ہیں اُن کی جدوجہد کا ہی ثمر ہے کہ بلوچ نوجوانوں نے علم و شعور کی راہ اختیار کرتے ہوئے بلوچ سماج کےلیے نئی اور ترقی پسندانہ راہیں متعین کی ہیں بلوچ نوجوانوں کو تمام قسم کے قبائلی، علاقائی اور لسانی تضادات سے نکال کر قومی بنیادوں پر ڈھالنے میں ان کا عظیم کردار رہا ہے بلوچ نوجوان انہی کی درس پر عمل پیرا ہو کر عہد حاضر میں بلوچ سماج کی آبیاری کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانک کریمہ نے بلوچ سماج میں پیدا کردہ تمام روایات اور حائل رکاوٹوں سے گزر کر بلوچ خواتین کو بھی تعلیم کے میدان میں سرگرم عمل کر کے بلوچ سیاست سے نہ صرف آشنا کیا بلکہ انہیں عملی سیاست کا حصہ بنایا انہی کی جدوجہد کے بدولت آج سینکڑوں کی تعداد میں بلوچ خواتین مختلف سیاسی اداروں کی راہنمائی کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بانک کریمہ کو بلوچ قوم کبھی بھی فراموش نہیں کرے گی طلبا سیاست میں اُن کے لازوال کردار پر تنظیم انھیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔