اپوزیشن و حکمران جماعت کھٹ جوڑ سے بلوچستان کو لوٹ رہے ہیں-این ڈی پی

251

سرکاری مشینری کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے بجائے اسے عوام کے مفاد میں استعمال میں لایا جائےعوام پر ہونے والے زیادتیوں پر اپوزیشن نے چپ ہونے کا روزہ رکھا ہوا ہے-نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے سیلابی علاقوں کے لاکھوں خاندان وبائی امراض بیروزگاری اور تباہ کاریوں کا منظر نامہ پیش کررہے ہیں سیلابی صورتحال کے وجہ سے ایک طرف انفراسٹکچر مکمل تباہ ہوچکا ہے اور دوسری طرف زمینداروں و مال داروں کا ناقابلِ تلافی نقصان ہوچکا ہے ان حالات میں گیسٹرو، ملیریا، ڈینگی، ہیضہ اور جلدی امرآض میں بھی روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جسکی وجہ سے بلوچستان کے عوام کو بڑی تعداد میں اموات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ترجمان کے مطابق سیلاب متاثرین کے امداد کیلئے  حکومت کی عدم توجہی نے بلوچستان میں ایک نیا بحران پیداکردیا ہے عوام نے بھی اپنی مدد آپ اپنے مسائل کے حل کیلئے خود سے کوشش شروع کردی ہے حکومتی امداد صرف کاغذات میں نظر آرہے ہیں جبکہ حقیقت میں یہ سب امداد کرپشن کے نظر ہورہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ بلوچستان کے عوام کو ایک بڑے پیمانے میں باالخصوص زراعت اور مال داری کے شعبوں میں سبسڈی دی جائے اور کسان سمیت مال برادروں کے معاشی نقصانات کا ازالہ فی الفور کیا جائے خاص کرتیزی سے بڑھنے والے بیماریوں کے روک تھام کیلئے میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرکے عوام کی دادرسی کی جائے۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا سرکاری مشینری کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے بجائے اسے عوام کے مفاد میں استعمال میں لایا جائے بلوچستان کے عوام کو ایک بہتر طرز زندگی پر گا مزن کرنے و اُنکی بحالی کیلئے عوامی حلقوں کو بھی اپنے صفوں کو درست سمت میں لانے کیلئے جدوجہد کرنا ہوگا سرکار کے بھروسے رہ کر بلوچستان کو مزید تباہ حال نہیں رکھا جاسکتا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے بلوچستان کے نام نہاد  رہنماؤں کو بھی پوچھنے کی ضرورت ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ایوانوں میں بیٹھ کر اپنے ذمہ داریوں سے بری الزمہ ہوچکے ہیں کیا پارلیمنٹ میں جانے کا مقصد عوام کو اندھیروں میں بھٹکانہ ہے تاکہ بلوچ عوام سمیت تمام محکوم اقوام کابدترین استحصال کیا جاسکے۔

انکا کہنا تھا ایوانوں میں بیٹھے اپوزیشن بھی حکمران جماعت کے ساتھ بلوچستان کو لوٹنے میں اپنا گٹھ جوڑ کرچکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ عوام پر ہونے والے زیادتیوں پر اپوزیشن نے چپ ہونے کا روزہ رکھا ہوا ہے ان حالات میں سرکار ہوش کے ناخن لیتے ہوئے اپنا قبلہ درست کرے اور بلوچستان میں ہونے والے تباہ کاریوں کے سدباب کیلئے عملی کوشش کریں کہیں ایسا نہ ہوکہ عوامی سیلابی ریلہ سرکاری نظام کوبھی تہ و بالا نہ کردیں۔