ہرنائی: فورسز کے ہاتھوں شہری کے قتل کے خلاف احتجاج

372

ہرنائی میں شہریوں کی جانب سے واقعہ کے خلاف لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-

ہرنائی کے علاقے سب تحصیل کھوسٹ میں گذشتہ روز پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے سیاسی کارکن خالقداد بابر کی ہلاکت و دیگر مظاہرین کو زخمی کرنے کے خلاف ہرنائی میں آل پارٹیز کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی-

واقعہ کے خلاف احتجاج میں شریک شرکا نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور ہرنائی واقعہ کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ مظاہرین نے فورسز کی فائرنگ سے جانبحق ہونے والے خالقداد بابر اور زخمیوں کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ ریلی میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

ہرنائی کھوسٹ میں مظاہرین پر فائرنگ اور سیاسی کارکنان کے قتل کے خلاف مظاہرین نے لاش کو ہرنائی کوئٹہ مرکزی شاہراہ پر رکھ کا احتجاجاً روڈ بلاک کردیا ہے-

واقعہ کے خلاف مظاہرہ عوامی نیشنل پارٹی کی کال پر آل پارٹیز کی جانب سے کیا گیا جس کی قیادت عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی سینئر نائب صدر ملک ظریف ترین نے کی جبکہ اس موقع پر پشتونخواہ میپ کے ماسٹر شینگل، عوامی نیشنل پارٹی کے سید یوسف شاہ، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر صدام ترین، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی صدر مولوی عبدالخالق مری، این ڈی ایم کے احمد جان، پی ٹی ایم کے وہاب خان کاکڑ، مولوی زاہد، زیارت سے مزمل خان، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا اور دیگر بھی موجود تھے۔

ہرنائی واقعہ کے خلاف احتجاج پر بیٹھے آل پارٹیز نے مطالبات کے منظوری تک دھرنے پر بیٹھے رہنے کا اعلان کیا ہے-

خیال رہے چودہ اگست کی رات بلوچ جنجگوؤں نے علاقے میں پاکستان آرمی کے کیمپ و قافلے کو حملوں میں نشانہ بنایا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے حملے کے بعد عام آبادیوں پر فائرنگ کی جس سے دو افراد زخمی ہوگئے، اگلی صبح آبادی پر فائرنگ کیخلاف مظاہرین پر بھی فورسز نے فائرنگ کی جس سے مزید پانچ افراد زخمی اور ایک جانبحق ہوگیا۔

آرمی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔