بلوچ پارلیمانی جماعتیں نہ تین میں نہ تیرہ میں – ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

707

دنیا میں ایسی کوئی مثال بھی نہیں ہے کہ اختیارات اور وسائل بھی انہی کے پاس ہو لیکن مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسائل کو عوامی جدوجہد کے ذریعے حل کرنے والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کا ڈرامہ کررہے ہو۔ یہ کہنا ہے بلوچ طالب علم رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا

ماہیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر طالب علم رہنما ماہ رنگ بلوچ نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا ہے کہ بلوچ پارلیمانی جماعتیں، نہ تین میں نہ تیرہ میں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سےسینکڑوں افراد جان بحق، ہزاروں مکانات تباہ، دوسری جانب لاپتہ افراد کے لواحقین اس سیلاب و طوفان میں گزشتہ ایک مہینہ سے دھرنے میں بیٹھے ہیں لیکن پارلیمانی جماعتیں پارلیمنٹ میں ہوکر عوام سے ہمدردی کا ڈرامہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کے عجوبے ہیں، دنیا میں ایسی کوئی مثال بھی نہیں ہے کہ کوئی جماعت پارلیمنٹ میں ہو، اختیارات اور وسائل بھی انہی کے پاس ہو لیکن یہ مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسائل کو عوامی جدوجہد کے ذریعے حل کرنے والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کا ڈرامہ کررہے ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کیوں سوشل میڈیا میں غم و غصے کا اظہار کررہے ہو، آپ حکومت میں ہو، اختیارات اور وسائل آپ کے پاس ہیں سیدھا اختیارات اور وسائل کو استعمال کرکے مسئلے کو ختم کریں۔ یہ سوشل میڈیا میں غم و غصے والی ڈرامے کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا ہے کہ بات بہت صاف اور سیدھی ہے۔ اگر آپکے پاس اختیارات نہیں تو اسکا حل یہ ہے کہ آپ پارلیمنٹ کوچھوڑکرعوام کےساتھ ملکر جدوجہدکریں یاسوشل میڈیا میں اپنےغم و غصے کا اظہار کریں لیکن یہ والاسائیکل اب نہیں چل ےگا کہ ایک طرف پارلیمنٹ کے مزے تو دوسری طرف سوشل میڈیا میں غم وغصے والی ڈرامہ بازیاں۔