دھمکی آمیز مراسلہ: الزامات میں کوئی صداقت نہیں، امریکا

472

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے اقدام میں امریکا کی شمولیت کے دعوے محض الزامات ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بظاہر زبان کی پھسلن کی صورت میں وزیر اعظم نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران، امریکا کا نام مبینہ طور پر اس خط کے پسِ پردہ ملک کے طور پر لیا لیکن پھر جلدی سے خود کو درست کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی اور ملک ہے امریکا نہیں۔

جب ڈان نے وزیر اعظم کے بیان پر تبصرہ کرنے کے لیے محکمہ خارجہ سے رابطہ کیا تو ان کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے‘۔

یہ حکومت کے سربراہ کے بیان پر غیر معمولی طور پر دو ٹوک تبصرہ ہے لیکن حال ہی میں اسلام آباد سے سامنے آنے والے الزامات سے واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی مایوسی کا اشارہ ملا ہے۔

تاہم محکمے نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ اس طرح کے الزامات کا امریکا اور پاکستان کے تعلقات اور امریکا میں پاکستان کے سفارتی مشنوں کے ساتھ رابطوں پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔

واشنگٹن میں سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سے دو طرفہ تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور امریکی حکام پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت میں زیادہ محتاط ہو سکتے ہیں۔

ولسن سینٹر واشنگٹن میں جنوبی ایشیائی امور کے ایک اسکالر مائیکل کوگلمین نے نشاندہی کی کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات کی تاریخ میں دونوں جانب کے حکام کے لیے اس وقت کی پیش رفت پر نجی بات چیت میں ذاتی اور منفی اندازوں کو سامنے لانا اور شیئر کرنا کافی عام رہا ہے‘۔