اقوام متحدہ بلوچستان میں ریاستی جبر کیخلاف عملی اقدامات اٹھائیں۔ ماما قدیر بلوچ

272

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4604 دن ہوگئے، جبکہ بھوک ہڑتالی کیمپ میں لاپتہ فیاض علی، ارشد بنگلزئی، راشد بنگلزئی، آصف بلوچ اور رشید بلوچ کے لواحقین بیٹھے رہیں۔

آج کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں سیاسی اور سماجی کارکنان حاجی ظریف خان مندوخیل، بور محمد کاکڑ اور دیگر شامل تھے –

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہو کر کہا بلوچ مائیں بہنیں اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے جہد مسلسل میں مصروف عمل ہیں. بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگیوں پہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اقوام عالم کو بار بار توجہ مبذول کروایا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں ریاستی جبر اور درندگی کو روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں.