براہمداغ بگٹی کی لاہور دھماکے کی مذمت

1698

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ نواب براہمدغ بگٹی نے لاہور دھماکے کی مذمت کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں نواب براہمدغ بگٹی کا کہنا تھا کہ لاہور میں عام شہریوں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

نواب براہمدغ بگٹی کا کہنا تھا کہ ہم بلوچ بھی برسوں سے پاکستانی فوج کے اس قسم کے حملوں کا شکار ہیں لیکن پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ اس قسم کی غیر انسانی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں۔

دریں اثناء بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے بھی لاہور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والا دھماکہ عام شہریوں پر حملہ قابل مذمت عمل ہے۔

بی آر پی کے ترجمان الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کچھ موقع پرستوں کا کام ہے جو سستی شہرت اور ذاتی ایجنڈا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آر پی اور بلوچ قوم ایسے موقع پرستوں اور ان کے کرتوتوں کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔

دوسری جانب بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے رہنماء گلزار امام نے ٹوئٹر ایک مختصر ٹوئٹ میں لکھا کہ “یہ کوئی لو انسرجنسی نہیں ہے۔”

خیال رہے گذشتہ روز پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کے علاقے نیو انارکلی میں بینک کے قریب ایک دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے اور 26 کے قریب زخمی ہوئے ہیں، واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہیں۔

دھماکہ جمعرات کی دوپہر پونے دو بجے کے قریب انار کلی بازار اور لوہار ی چوک کے قریب ایک نجی بینک کی عمارت کے باہر ہوا جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے کئی دکانوں میں آگ بھڑک اُٹھی جب کہ قریب کھڑی کئی موٹر سائیکلیں بھی جل کر خاکستر ہو گئیں۔

دھماکے کے فوری بعد ریسکیو 1122، پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو سیل کر دیا۔ ایم ایس میو اسپتال نےمیڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسپتال میں دو لاشوں اور 23 زخمیوں کو لایا گیا تھا۔ ہلاک شدگان میں ایک 10 سالہ بچہ اور ایک نوجوان شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: “بلوچ نیشنلسٹ آرمی” کون ہے؟ ٹی بی پی فیچر رپورٹ

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس ڈاکٹر عابد نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکہ لوہاری چوک میں ہوا اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق پلانٹڈ ڈیوائس سے دھماکہ کیا گیا۔

دھماکے کے فوری بعد کی بعض ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں جن میں دکانوں میں آگ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے جب کہ موقع پر موجود افراد زخمیوں کو منتقل کر رہے ہیں۔

 بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے)نے لاہور دھماکے کی ذمے داری قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان مرید بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہا کہ دھماکہ بلوچستان میں خواتین و بچوں پر پاکستانی فورسز کے حملوں کے ردعمل میں کیا۔

ترجمان نے کہا کہ دھماکے کا اصل ہدف پاکستانی بینک کے اہلکاروں سمیت پولیس گارڈ تھے جو دھماکے کی زد میں آکر متعدد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔