تربت: گرلز ڈگری کالج تربت کے طالبات کا ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کے خلاف پریس کانفرنس

343

گرلز ڈگری کالج تربت کے طالبات نے آج بروزِ جمعرات تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ٹرانسپورٹ کی سہولیات کو بحال کیا جائے۔

بانُک اشرفی بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم جوسک، شہرک، ھیرونک، شاپُک اور سامی سے تعلق رکھنے والے طالبات ہیں اور ہم پچھلے سات مہینوں سے ٹرانسپورٹ کی سہولیات سے محروم ہیں۔ ہم نے بارہا اپنے کالج کے انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کو درپیش اپنے مسائل سے آگاہ کی ہے کہ ہمارے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کیا جائے۔ مگر ہمارے ٹرانسپورٹ کے مسئلہ کو حل نہیں کیا جا رہا یے۔

بانک گلناز بلوچ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بس نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے کئی طالبات تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں۔ کیونکہ طالبات روزانہ پانچ سو روپیہ کرایہ نہیں دے سکتے، اور ہم غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور جو طالبات ٹرانسپورٹ کی عدمِ موجودگی کی وجہ سے کالج نہیں آ پا رہی ہیں، پرنسپل صاحبہ کئی طالبات کے نام کالج سے بھی نکلوا چکی ہیں، لہٰذا ہمارا یہ مسئلہ جتنی جلدی ہوسکے، حل کیا جائے۔

بانُک ھازرہ بلوچ نے کہا کہ ہمیں روزانہ 55 کلومیٹر سفر کرکے کالج آنا پڑتا ہے، ہم نے پرنسپل صاحبہ کو اپنے مشکلات سے آگاہ کیا تھا، مگر پرنسپل صاحبہ نے کہا تھا کہ میرے پاس اتنا بجٹ نہیں کہ میں آپ لوگوں کی بس میں ٹائر ڈلوا سکوں۔

ھازرہ نے مزید کہا کہ ہم اپنے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے اس مسئلے کو اچھی نگاہ سے دیکھیں اور اس مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور کوشش کریں اس مسئلے کو حل کرنے میں دیر نہ کریں کیونکہ ٹرانسپورٹ کے نظام نہ ہونے کی وجہ سے کئی طالبات تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں۔