یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا 3 روزہ اجلاس ختم ہوگیا۔ فیٹف اجلاس میں حکومت پاکستان کی 27 ویں شرط پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جرائم اور دہشت گردی کی مالیاتی معاونت کے خلاف عالمی کارروائی کو مضبوط بنانے کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی سزاؤں سے متعلق پاکستان کی کارکردگی کو بھی جانچا گیا۔
فیٹف نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق اب تک کے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان کو آئندہ سال فروری تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مارکوس پلیئر نے کہا کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا، پاکستان کو جون میں ایف اے ٹی ایف کے ریجنل شراکت دار اے پی جی کی نشان دہی پر ایکشن پلان میں بڑی حد تک منی لانڈرنگ کے مسائل تھے، پاکستان مجموعی طور پر اس نئے ایکشن پلان پر بہتر کار کردگی دکھا رہا ہے، ایکشن پلان کے 7 میں سے 4 نکات پر عمل درآمد کیا گیا ہے، اس میں حکام کی فنانشل نگرانی اور بین الاقوامی تعاون کے لیے قانونی ترامیم شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کو منی لانڈرنگ کے خلاف قوانین پر عمل درآمد بہتر کرنا ہوگا، زمبابوے نے بہتر کارکردگی دکھائی، مالی، اردن اور ترکی نے نظام بہتر کیا ہے، ماریشیئس کو گرے لسٹ سے نکال رہے ہیں، آف شور کمپنیوں میں سرمائے کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، آف شور کمپنیوں میں منی لانڈرنگ کے سرمائے کا جائزہ لیں گے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششیں کررہے ہیں، منی لانڈرنگ کی روک تھام میں پینڈورا پیپرز نے بھی معاونت کی۔