گوادر: چائنیز اور غیر مقامی ٹرالرنگ کے خلاف نیشنل پارٹی کا ریلی اور مظاہرہ

325

 

نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار گوادر کے زیر اہمتام سربندن میں چائینیز اور بین الصوبائی ٹرالرنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی کا آغاز سربندن نیادی سے ہوا جو مارچ کرتے ہوئے سربندن جی ٹی پر اختتام پزیر ہوئی جس نے جلسہ کی شکل اختیار کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اشرف حسین، طاہرہ خورشید، ضلعی صدر فیض نگوری، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادر بخش، سینئر رہنماء مجید عبداللہ، تحصیل گوادر کے جنرل سکریٹری ولید مجید، رستم ایڈوکیٹ، بی ایس او (پجار) گوادر کے صدر خداداد بلوچ، نیشنل پارٹی سربندن کے رہنماء نصیب حمید نوشیروانی، سابقہ چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی اور انجمن اتحاد ماہگیران سربندن کے رہنما مراد بخش نے کہا کہ سلیکڈڈ حکومت کی جانب سے ساحل بلوچستان کے غیر ملکی ٹرالرز کے ساتھ سودا مقامی ماہی گیروں کی معاشی ناکہ بندی کا منصوبہ ہے پہلے ساحل کو ٹرالرز مافیا کے لئے جنت بنایا گیا اب غیر ملکی ٹرالرز کو اس کا پرمٹ جاری کیا گیا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست میں سیاہ و سفید کے مالک قوتوں کی کمزور موقف کی وجہ سے ماہی گیر سمندر چھن جانے کے خوف کا شکار ہیں، باپ پارٹی سے تعلق رکھنے والا گوادر کا سنیٹر ماہی گیروں کی نمائندگی کی بجائے آقاؤں کی خوشنودی کے لئے حکومت کی مہبم پالیسی کی تشہیر کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ساحل مکران پر چائینیز ٹرالرنگ کی موجودگی کے حوالے سے وفاقی حکومت کا جو موقف سامنے آیا ہے وہ ناقابل یقین ہے چائینیز ٹرالرز کی صوبائی سمندری حدود میں موجودگی کے معاملے پر وفاقی حکومت گمراہ کن بیان جاری کررہا ہے جس سے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ وفاقی حکومت نے ساحل بلوچستان کا سودا غیر ملکی ٹرالرز کے ساتھ طے کیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ساحل کے مالک یہاں کے ماہی گیر ہیں، شعبہ ماہی گیری معشیت کا کلیدی بنیاد ہے یہ مسئلہ ماہی گیروں کا نہیں ہر شعبہ سے وابستہ افراد کا بھی ہے اگر اس کو تباہ کیا گیا تو بہت بڑی تباہی آسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ماہی گیروں کے روزگار پر شب خون مارنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دے گی۔ ماہی گیر اپنے آپکو کو کسی بھی طور پر تنہا نہ سمجھیں نیشنل پارٹی ساحل اور وسائل کی نگہبان جماعت ہے ماہی گیروں کے معاشی قتل عام پر کسی بھی صورت خاموش نہیں رہینگے۔

انہوں نے کہا کہ فشریز اور دیگر اداروں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کو یقینی بنائیں مگر وہ ٹرالرز مافیا کے سہولت کار بن گئے ہیں۔ صوبائی حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔ چائینز ٹرالرز صوبائی سمندری حدود کی خلاف ورزی کررہے ہیں لیکن اب تک صوبائی حکومت کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی یہ تحریک چائینیز ٹرالرنگ اور گجہ مافیا کے خلاف اس وقت جاری رہے گی جب تک وفاقی حکومت غیر ملکی اور ہر قسم کی ٹرالرنگ کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات نہیں کرتی۔ احتجاجی ریلی میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں اور سربندن کے ماہی گیروں کی کثیر تعداد شریک تھی۔