پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑ کا جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کرلیا گیا۔
پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق عثمان کاکڑ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ہے، جسم کے مختلف حصوں پر سرجری یا کینولاز کے نشانات ہیں جب کہ پیتھالوجی کے لیے کئی نمونے لے لیے گئے ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق عثمان کاکڑ کی میت کے کچھ نمونے اہلخانہ کے حوالے بھی کیے گئے ہیں جو وہ اپنے طور پر بھی چیک کروائیں گے۔
ڈاکٹرز کے مطابق موت کی حتمی وجہ پیتھالوجی رپورٹ سے سامنے آئے گی اور عثمان کاکڑ کے بھائی اور بیٹے کے کہنے پر پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔
دوسری جانب عثمان کاکڑ کی میت کراچی سے بذریعہ سڑک کوئٹہ لےجائی جارہی ہے جو آج رات کوئٹہ پہنچے گی جہاں نماز جنازہ اور تدفین کل شام 5 بجے مسلم باغ میں ہوگی۔