بلوچستان کے لسبیلہ یونیورسٹی میں عالمی وباء کرونا کے بھڑتے کیسز اور انتظامیہ کی عدم توجہی کے خلاف طلباء کا کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا، دھرنے کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
لسبیلہ یونیورسٹی میں کرونا کے بھڑتے کیسز سے طلباء بے چینی کا شکار ہیں۔ انتظامیہ کے جانب سے انتظامات نہیں اٹھانے کے خلاف طلباء سراپا احتجاج ہیں۔
مظاہرین کے مطابق گذشتہ چند دونوں میں درجنوں طلباء کرونا وباء کا شکار ہوچکے ہیں، کیمپس کلاسز سے وباء کی بھڑنے کی خدشات ہیں۔
طلباء مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ طلباء کی جان کو خطرے میں ڈال رہی ہے انتظامیہ کے نااہلی کے باعث مزید طلباء وباء کا شکار ہوسکتے ہیں۔
طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاجاً کوئٹہ کراچی شاہرہ پر ٹائر جلا کر روڈ ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بلوچستان یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس (آئی ٹی) ڈیپارٹمنٹ کے تمام لیکچرار بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسسز کی وجہ سے بلوچستان یونیورسٹی میں 30 اپریل تک تعلیمی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہے۔
دریں اثناء تربت یونیورسٹی کے سب کیمپس پنجگور میں ٹیسٹ کے دوران چار طلباء میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق متاثر طلباء گھروں میں قرنطینہ ہوچکے ہیں۔
سب کیمپس میں طلباء میں کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ساتھی طلباء میں بے چینی پھیل چکی ہے اور اسٹاف بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔
عالمی وباء کے دوسری لہر نے جہاں دنیاء جہاں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا وہیں پاکستان میں بھی کرونا کی بڑھتی وباء کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے باعث مختلف علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاون کا اعلان کیا جاچکا ہے –
کرونا وباء کے باعث پہلے ہی سندھ و پنجاپ کے تعلیمی اداروں میں کلاسز معطل کردی گئی ہے جبکہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں تعلیمی اداروں کی مکمل بندش کا اعلان ابھی تک نہیں ہوسکا ہے –