مچھ میں ہزارہ برادری کی مذہبی پسندوں کے ہاتھوں قتل قابل مذمت ہے- این ڈی پی

398

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ مچھ بولان میں ہزادہ برادری  گیارہ لوگوں کی شہادت قابل مذمت عمل ہے ، مچھ بولان میں کوئلہ کانکن جن کا تعلق ہزارہ برادی ہے انکو بہت بے دردی سے شہید کیا گیا ماضی میں بھی ہزادہ برادی کو شدت پسندوں نے نہایت بے رحمی سے شہید کیا اور آج بھی یہی ہوا، یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے ایسے واقعات انسانیت کی تذلیل کرنے کے مترادف جو بین الاقوامی انسانی قوانین کے خلاف ہے،
یہاں بات قانون نافذ کرنے والے اداروں پر آتی ہے کہ یہ ادارے ناکام ہوچکے ہیں انکو ہر بم دھماکے کی پیشگی اطلاع تو مل جاتی ہے مگر ایسے واقعات کی اطلاع کیوں نہیں ملتی۔

ترجمان نے کہا بلوچستان جہاں ہر جگہ فورسز کی لاتعداد چوکیاں موجود ہیں مگر یہ چوکیاں عوام کی حفاظت کے نہیں بلکہ عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں ، آج بھی بولان میں فوجی آپریشن جاری ہے جہاں درجنوں بے گناہ بلوچوں کو لاپتہ کیا گیا  جنگلات اور گھروں کو نظر آتش کیا گیا ہے،
بولان میں ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کی موجودگی کے بعد بھی ایسے واقعات کا رونما ہونا سوالیہ نشان ہے۔

ترجمان نے کہا ماضی میں بھی یہ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی بلوچ قومی سیاست اپنے منزل کی جانب گامزن ہوا ہے تو مذہبی انتہا پسندی کو استعمال کیا گیا، ایسے واقعات کے بعد حکومت کے پاس کوئی الفاظ نہیں کہ وہ اپنی صفائی میں کچھ کہے موجودہ حکومت کو فورا استعفی دے دینا چاہیئے، عوام جانتا ہے کہ ایسے واقعات کے پیچھے کون سے عناصر ہیں جنہوں نے ہمیشہ بلوچ قومی شناخت کی تحریک کو منتشر کرنے کے لئے ہزارہ برادری کو ٹارگٹ کیا تاکہ دنیا کو یہ لگے کہ بلوچستان کا مسئلہ قومی شناخت کا نہیں مذہبی انتہا پسندی کا ہے ہزادہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔