کریمہ بلوچ کی شہادت قومی سانحہ ہے – چیئرمین بی ایس او آزاد

183

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی چئیرمین ابرم بلوچ نے بلوچ قومی رہنماء اور تنظیم کے سابقہ چئیرپرسن بانک کریمہ بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چئیرپرسن کریمہ بلوچ کی شہادت قومی سانحہ ہے۔

شہید چئیرپرسن نے بلوچ مزاحمتی سیاست میں ایک سرخیل رہنما کی حیثیت سے نا قابل فراموش کردار ادا کیا۔ بلوچ قومی سیاست میں نوجوانوں کو متحرک کردار ادا کرنے کے لئے ان کا نام ہمیشہ سنہرے الفاظوں میں یاد رکھا جائے گا۔

مرکزی چئیرمین ابرم بلوچ نے مزید کہا کہ شہید بانک کریمہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی۔ انکا مضبوط نظریہ و فکر ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتی رہے گی۔ تنظیم پر پابندی، کتابوں کی ضبطگی،کریک ڈاؤن، مرکزی رہنماؤں اور تنظیمی ممبران کی جبری گمشدگی اور قتل عام غرض ہر مشکل حالات میں چئیرپرسن نے تنظیمی ذمہ داران کے ساتھ مل کر تنظیمی سرگرمیوں کو ماند نہ ہونے دیا اور بلوچستان کے ہر گلی کوچے میں آزادی کا پیغام پہنچایا۔

بانک کریمہ بلوچ کی جدوجہد کو نوجوانوں اور خواتین کے لیے راہ مشعل قرار دیتے ہوئے مرکزی چئیرمین نے کہا کہ کریمہ بلوچ جیسی ہستیاں روز پیدا نہیں ہوتی بلکہ شعور و انقلاب کی بھٹی میں کندن بن کر بانک کریمہ جیسی ہستیوں کا جنم ہوتا ہے۔ جن کا خلاء پرُ کرنا صدیوں کی جدوجہد پر محیط ہوگا۔
شہید بانک نے تنظیم کو بلوچستان کے شہر شہر اور قریہ قریہ میں منظم اور فعال کرنے کے لئے اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے بلوچ جدوجہد میں خواتین کو فعال کرنے کی بھرپور جدوجہد کی۔ انکے مزاحمتی کردار نے بلوچ خواتین اور نوجوانوں میں ایک نئی روح پھونک دی۔

چئیرمین ابرم بلوچ نے اپنے بیان کے آخر میں بلوچ خواتین اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بانک کریمہ کی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انکے نقش قدم پر چل کر ہی ہم تنظیم اور تحریک کو مضبوط سے مضبوط بنانے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔