لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے قائم کیمپ کو 3937 دن مکمل

122

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3937دن مکمل ہوگئے آج اظہار یکجہتی کرنے والوں میں وکلا برادری سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان تو قبضے کے روز سے لہولہان ہے مارچ کا مہینہ بھی بلوچ فرزندوں کی لہو کی خوشبو سے پھیلتا ہوا اور سامراج کی بربریت اور ظلم کی داستیں رقم کرتے ہوئے ختم ہوا دنیا کے طویل ترین احتجاجی کیمپ نے سامراج کے سینے پر بیٹھ کر سامراج کی ظلم جبر و بربریت کی داستانوں کے خلاف پوری دنیا انسانی حقوق کے اداروں کی پیش کی ۔

ماما نے کہا بلوچستان میں ہر روز فوجی آپریشنوں میں تیزی آرہا ہے جھاؤ، مشکے اور کولواہ میں آپریشن کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے بمباری کے بعد گھروں کو جلا کر صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا پاکستانی فوج نے بلوچستان میں خون ہولی کھیلنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑا ہے پنجگور تربت اور آواران میں بھی آپریشن کرکے کئی گھروں کا نذر آتش کرنے کے بعد متعدد افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

ماما قدیر نے کہا پرامن جدوجہد کو تشدد کے ذریعے کھبی بھی ختم نہیں کیا جاسکتا آج پاکستانی میڈیا سفید جھوٹ کا سہارا لے بلوچستان میں فوجی بربریت کے دفاع اور بلوچ فرزندوں کی اغواء اور مسخ شدہ لاشوں سے انکاری ہے