دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شمالی اضلاع میں دوسرے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے نہ صرف خنکی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ بجلی کی آنکھ مچولی، گیس پریشر کی کمی اور لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کی معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔
تفصیلات کے مطابق دوسرے روز بھی بلوچستان کے شمالی اضلاع کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، لورالائی، خانوزئی و دیگر علاقوں میں وقفے وقفے سے کئی تیز باد و باران تو کہیں بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے جبکہ بارش کے باعث کیچڑ اور سڑکوں و گلی کوچوں میں کھڑا پانی بھی شہریوں کی صبر کا امتحان لیتا رہا۔
ادھر بارش کے باعث کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ اور لوڈ شیڈنگ شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے گھروں تک محدود افراد کو مشکلات درپیش رہی جبکہ رہی سہی کسر گیس پریشر کی کمی اور لوڈ شیڈنگ نے پوری کردی ہے۔
ایک طرف کوئٹہ شہر میں ہوٹلوں کو بند کر دیا گیا ہے تو دوسری جانب گیس پریشر کی کمی اور لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کو دوہرے عذاب سے دوچار کیا۔ گیس پریشر کی کمی کے باعث جہاں کوئٹہ کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہی پشین اور دیگر علاقوں میں بارش کے ساتھ ہی گیس معطل رہی۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اس سال سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی وہ گیس کی نعمت سے محروم ہو گئے اور انہیں کوئلہ، لکڑی اور دیگر ایندھن کے ذرائع کے لئے مزید اخراجات برداشت کرنے پڑیں اور وہی سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ادھر ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ حالیہ بارش سے صوبے میں خشکابہ اور سیلابہ فصلات کو زبردست فائدہ ملے گا اور زیر زمین پانی کا سطح بلند ہونے میں مددگار ثابت ہوگی۔
دریں اثنا سبی و گرد و نواح میں دن بھر ہلکی اور تیز بارش نے موسم خوشگوار بنایا تاہم شہر بھر میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بند ہونے ساتھ ساتھ مرکزی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
بارث کے باعث شہر کی صفائی کی صورتحال بری طرح متاثر ہورہی ہے۔