پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک ہفتے میں دوسری بار کریش کرگیا۔
اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی مندی کا رجحان برقرار رہا اور 100 انڈیکس میں 1324 پوائنٹس کی کمی ہوگئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔
حصص کی قیمتوں میں شدید گراوٹ کے باعث مارکیٹ کریش کرگئی اور کاروبار 45 منٹ کے لیے معطل کردیا گیا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں یہ دوسری بار کاروبار روکا گیا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں بڑے پیمانے پر دنیا بھر میں اموات ہورہی ہیں وہیں اس خطرناک وائرس نے عالمی معیشت کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں سست روی کے اثرات پاکستانی اسٹاک ایکسچینج پر بھی اثر انداز ہورہے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز سے ہی شدید مندی کا رجحان رہا اور دوپہر تک 100 انڈیکس میں 1324 پوائنٹس کی کمی ہوگئی جس کے نتیجے میں انڈیکس 37 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح کھوگیا۔ 100 انڈیکس 3.51 فیصد کمی سے 36300 پوائنٹس کی سطح تک گرگیا۔
دوسری جانب ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں سے جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 3.3 فیصد، چینی اسٹاک مارکیٹ میں 1.7 فیصد، سنگاپور اسٹاک مارکیٹ میں 3.9 فیصد، ہانگ کانگ اسٹاک مارکیٹ میں 3.8 فیصد کی کمی ہوئی۔
بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کے بادل چھائے رہے اور بازار حصص 27سو پوائنٹس گرگیا جبکہ بھارتی روپے کی قدر بھی ایک فی صد گھٹ گئی۔
امریکا میں یورپی ممالک سے آنے والے تمام افراد کے داخلے پر پابندی عائد ہونے کے بعد تیل کی قیمتیں بھی مزید گر گئی ہیں جبکہ صورتحال سے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو بھی شدید خسارے کا سامنا ہے۔ امریکی اسٹاک انڈیکس ڈاؤ جونز میں بھی 5.39 فیصد کمی سے 1470 پوائنٹس گر گئے۔