گوادر میں 8 ارب ڈالر کی ریفائنری بنانے پر سعودی عرب رضامند

105

وفاقی وزیرِ پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ گوادر میں 8 ارب ڈالر کی لاگت سے اہم ریفائنری بنانے سے متعلق رضامندی کا اظہار کردیا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈسک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیرِپیٹرولیم کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے گوادر میں ریفائنری بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائے گی جس کے بعد مفاہمتی یاداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے جائیں گے۔

غلام محمد سرور نے بتایا کہ رواں ماہ کے آخر میں سعودی عرب کے وزیرِ توانائی اسلام آباد کا دورہ کریں گے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان معاہدے سے متعلق دستخط کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی وفد کو شمال جنوب گیس پائپ لائن منصوبے میں حصہ لینے کی پیشکش کی گئی ہے، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم کے 10 منصوبوں کی بولی کا حصہ بننے کی بھی دعوت دی گئی ہے۔

وفاقی وزیرِ پیٹرولیم نے بتایا کہ انہوں نے سعودی عرب سے پاکستان کو خام تیل کی فراہمی بڑھانے کی بھی درخواست کی ہے۔

غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سعودی عرب کی بہت عزت ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں جو موجودہ دورِ حکومت میں مزید بلندیوں پر جائیں گے۔

پانچ لاکھ بیرل روزانہ کی ریفائنری کا تخمینہ تقریباً 8 ارب ڈالر سے 9 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے چین کو سعودی وفد کے ساتھ ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کردیا۔

حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے چینی سفیر یاؤ جِنگ نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیاتی امور مخدوم خسرو بختیار سے ملاقات کی جو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے بھی ترجمان ہیں۔

وفاقی وزیر نے چینی سفیر کو بتایا کہ ریفائنری بنانا سعودی عرب سے زیادہ پاکستان کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ ریفائنری پاکستان کی سالانہ 18 ارب ڈالر کے تیل کی درآمدات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی، جبکہ یہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ کی مدد پر انحصار کم ہوجائے۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے نئے سماجی شعبے میں مشترکہ ورکنگ گروپ اور بیجنگ میں صنعتی کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کے دورہ چین کو بھی حتمی شکل دی گئی۔

وفاقی وزیر اور چینی سفیر نے وزیرِ اعظم پاکستان کے دورہ چین کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خلا کم کرنے میں اہم موقع بھی قرار دیا۔

پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وفاقی وزیرِ پیڑولیم کا کہنا ہے کہ سعودی وفد نے گوادر میں اس جگہ کا بھی دورہ کیا جو پاکستان نے ریفائنری کے لیے مختص کی ہے۔