بی ایم سی کے طلباء کے جائز مطالبات تسلیم کیئے جائے – پروگریسو یوتھ الائنس

200

بولان میڈیکل کالج میں پچھلے دو سالوں سے طلباء کو دانستہ طور پر فیل کیا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے طلباء کا قیمتی وقت ضیاع ہو جاتا ہے – پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کے انفارمیشن سیکریٹری عابد بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کے وفد نے بولان میڈیکل کالج کے طلباء کے احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کے لیے کیمپ کا دورہ کیا جبکہ اس موقعے پر پروگریسیو یوتھ الائنس کے صوبائی صدر خالد خان مندوخیل کی قیادت میں جنرل سیکریٹری امیر ایاز اور انفارمیشن سیکریٹری عابد بلوچ نے خیالات کا اظہار کیا۔

صوبائی صدر پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان خالد خان نے کہا کہ اس احتجاجی کیمپ سے پہلے بھی احتجاجی کیمپ لگائے گئے تھے جن کا مقصد طلبا کو دانستہ طور پر فیل کرنے کے خلاف تھا۔ ان احتجاجی کیمپوں میں انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ آئندہ ایسا عمل نہیں دہرایا جائے گا مگر ہر آنے والے رزلٹ میں طلبا کے فیل ہونے کی شرح پاس ہونے والے طلبا سے زیادہ ہوتی ہیں ۔ اس کے بعد طلباء کو ایک پیپر یا پورے پیپر دینے کے لئے چھ ہزار روپے فیس دوبارہ جمع کرانی پڑتی ہے جو کہ سراسر طلباء کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں پچھلے دو سال سے طلبا کو ماہانہ وظیفہ نہیں مل پارہا ہے جس کے حوالے سے کالج انتظامیہ طلباء کو بار بار جھوٹی تسلیاں دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے طلباء کے ساتھ اس ظلم اور زیادتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکام بالا سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ طلباء کے جائز مسائل کا فی الفور حل نکال کر ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے بصورت دیگر ہم ہر حوالے سے احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں رواں سال ہونے والے امتحانات میں سو 100 سے زائد طلباء کو فیل کیا گیا اور نااہل انتظامیہ نے اُن کو جھوٹی تسلیاں دیکر احتجاج ختم کروایا۔ مگر طلباء کے مطالبات نہیں مانے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان مطالبات میں بولان میڈیکل کالج جو کہ اب یونیورسٹی کا درجہ رکھتی ہے کو اپنے ایگزامینیشن بورڈ کو فعال کرنا تھا جو کہ اب تک جوں کا توں پڑا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مطالبات بھی تھے جن پر اب تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ پروگریسیو یوتھ الائنس طالب علموں کی جائز مطالبات کی پوری حمایت کرتی ہیں اور بلوچستان بھر کے تمام طالب علموں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ان طالب علموں کے حق میں آواز بلند کریں۔ طلباء اپنے جائز مطالبات کو منوانے اور اپنے مسائل کے حل کیلئے جو بھی قدم اٹھائینگے پروگریسیو یوتھ الائنس ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔.