عالمی ادارہ صحت کے کینسر کی تحقیق کے شعبے نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ رواں برس دنیا بھر میں سرطان کے 18 ملین نئے کیسز سامنے آئیں گے۔ جبکہ اس مرض کے سبب نو ملین افراد کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن یا عالمی ادارہ صحت کی سرطان پر تحقیق کرنے والے شعبے نے اندازہ ظاہر کیا ہے رواں برس عالمی سطح پر کینسر کے اٹھارہ ملین نئے کیسز سامنے آئیں گے۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق رواں برس اس مہلک بیماری کے سبب ہلاکتوں کی تعداد نو ملین سے زائد رہے گی۔
’’انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر‘‘ کی طرف سے یہ رپورٹ بدھ 12ستمبر کو شائع کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق کینسر کے مریضوں میں سے سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث پھیپھڑوں کا سرطان بنتا ہے۔ دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ خواتین میں جان لیوا بریسٹ کینسر کا نمبر آتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چونکہ پھیپھڑوں کے کینسر کو بڑھنے میں عام طور پر کئی دہائیاں لگ جاتی ہیں اس لیے سگریٹ نوشی میں کمی کے باجود لوگوں میں پھیپھڑوں کے سرطان میں کمی کے اثرات ممکنہ طور پر کئی برس تک دکھائی دینا مشکل ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی سرطان پر تحقیق کی ایجنسی کی طرف سے یہ اندازے اُس ڈیٹا کی روشنی میں مرتب کیے گئے ہیں جو د دنیا کے ایک سو پچاسی ممالک سے جمع کیا گیا۔ ان اندازوں کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک مرد اور ہر چھ میں سے ایک خاتون کو زندگی میں کینسر ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کینسر کے سبب ہونے والی کُل اموات میں سے نصف صرف بر اعظم ایشیا میں ہوں گی۔ خیال رہے کہ بر اعظم ایشیا میں دنیا کی کُل آبادی کا 60 فیصد آباد ہے۔