شہید مجید اول کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں – بی ایس ایف

202

شہید مجید راہ آزادی میں ہم سے جسمانی طور پر بچھڑ گئے لیکن ان کے فلسفہ اور جدوجہد کو شکست نہیں دیا جا سکا

(دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک)

بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جار ی کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ شہید مجید اول کا کردار، قربانیاں مشعل راہ ہے جنہوں نے غلامی کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے آزادی جیسے اعلیٰ مقصد کے لئے اپنی جان سے گزر کر غیر معمولی حکمت عملی کے ساتھ بھٹو شاہی کے خلاف فدائی حملے کے دوران شہید ہوگئے انہوں نے بلوچ قوم کو غلامی کے تعفن اور دلدل سے نکالنے کے لئے جس راستہ کو اپنایا اور جس حوصلہ کے ساتھ جدوجہد کی گوکہ آج وہ ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن ان کی سوچ فکر و فلسفہ اور حوصلہ ایک قومی میراث کے طور پر ہمارے پاس امانت ہے مجید جیسے قومی کرداروں کا خلاء اس وقت پر کیا جاسکتا ہے جب ان کے راستہ اور مشن کے ساتھ ان کے طریقہ کار اور فلسفہ کو اپنائی جائے۔

ترجمان نے کہا کہ جدوجہد اتار چڑاؤ کا سنگ میل ہے یہ پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا سفر ہے اس میں کئی مشکلات اور مصائب انقلابیوں کا ہمیشہ استقبال کرتی آئی ہے۔

ترجمان نے شہید مجید اول کو قومی قربانیوں اور غیر معمولی کردار پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید مجید اپنے تین بھائیوں کے ہمراہ آگائی و آزادی کے اس سفر میں مادر وطن کی مٹی میں آسودہ خاک ہے ان کے والد بزرگوار کماش محمد خان لانگو کے حوصلہ اور عزم قابل تحسین ہے جن کے سایہ ایسے بہادر سپوت اور انقلابی رہنماء پیدا ہوئے جنہوں نے بلوچ قومی آزادی تشخص اور شناخت کے لئے ثابت قدمی کے ساتھ نوآبادیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کرکے مٹی کا قرضہ چکاتے ہوئے قوم دوستی کا حق ادا کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ شہید مجید اول ثانی اورشہید سگار اگرچہ راہ آزادی میں ہم سے جسمانی طور پر بچھڑ گئے لیکن تمام تر تشدد اور طاقت کے باوجود ان کے فلسفہ اور جدوجہد کو شکست نہیں دیا جا سکا۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچ قومی جدوجہد کے شدت سے آج ریاست کو اپنی عملداری اور قبضہ میں جن مشکلات کا سامنا کیا ہے چند سال پہلے ریاست کو اس کا گمان نہیں تھا یہ انہی شہداء اور جہد کاروں کے قربانیوں اور پاک لہو کا نتیجہ ہے جو کہ بلوچ عوام آزادی کی حمایت میں بڑی تعداد میں ہاتھ بلند کرکے ریاست کی دست نگر بننے کے بجائے ایک آزاد و باوقار مستقبل کو اپنی منزل سمجھتے ہیں ۔