انتخابی منشور ؛ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے: اختر مینگل

298

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل) نے انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں میں بلوچستان کے لوگوں کا جائز حق دلایا جائےگا، اندورن ملک بے گھرخاندان (آئی ڈی پیز) کی بحالی، ٹارگیٹ کلنگ کے خاتمے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ گوادر پورٹ کے انتظامی امور بلوچستان حکومت کے پاس ہونے کے لیے بھی بھرپور کام کیا جائےگا جس کے تحت ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔

بی این پی کے صدرسرداراختر مینگل کی جانب سے گذ شتہ روز پریس کانفرنس میں پیش کیے گئے انتخابی منشور کی تقریب میں دیگر رہنما بھی شامل تھے۔

سردار میگنل نے واضح کیا کہ صوبے میں تمام غیر قانونی اور جعلی دستاویز منسوخ کردیئے جائیں گے اور ٹارگیٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے اہلخانہ کے لیے خصوصی پیکج متعارف کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ سیاسی ورکرز کی جبری گمشدگی اور ٹارگٹ کلینگ کے باعث ہزاروں بلوچ شہری آئی ڈی پیز کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بی این پی ان تمام آئی ڈی پیز کو واپس لائے گی اور ان کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے گی‘۔

پارٹی نے افغان مہاجرین کو بھی اپنی انتخابی منشور کا حصہ بنایا اور کہا انہیں بڑی عزت و احترام کے ساتھ واپس افغانستان بھیج دیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان شدید اقتصادی بحران میں مبتلا ہے اور اسی نقطے کو ذہن میں رکھ کر بی این پی این ایف سی ایوارڈ کے تحت نئے فارمولے کے ساتھ حکومت کا آغاز کرے گی‘۔

سردار مینگل نے دعویٰ کیا کہ بی این پی بلوچستان میں پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے 40 ہزار ملازمت کے مواقع پیدا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت مقامی اور ڈومیسائل سرٹیفیکٹ کی تقسیم کو ختم کرکے تمام افراد کے لیے یکساں حقوق کی خواہاں ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی سے صوبے کو شدید نقصان پہنچا اور ان کی پارٹی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انتظامی اور سیاسی سطح پر اقدامات اٹھائے گی تاکہ شہریوں کی زندگی اور مال و اسباب کا تحفظ ممکن ہو سکے۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ ہر ضلع میں مفت ایمبولینس سروس، جدید خطور پر استوار ہسپتال، گرین بلیٹ پر زرعی یونیورسٹی کا قیام، 11 ہزار پرائمری اسکول کی تعمیر اور 12 سو میڈل اسکول کو اپ گریڈ کیا جائےگا۔

سرداراختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 947 کالجز تعمیرکیے جائیں گے جہاں اسکالرشپ کی سہولت بھی میسر ہو گی۔