سی پیک منصوبوں میں بلوچستان کو نظرانداز کیا جارہا ہے : قدوس بزنجو

390

بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں  بلوچستان کو نظر انداز کررہی ہے۔

نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ’سی پیک پر 5 ہزار ارب روپے سے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں لیکن بلوچستان کو مذکورہ رقم کا ایک فیصد بھی نہیں ملا‘۔

گوادر میں پانچ لاکھ چینی باشندوں کی آمد:

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کا بیشترحصہ بلوچستان میں آتا ہے لیکن بلوچستان کے عوام کو ترقیاتی سرگرمیوں سے علیحدہ رکھنے کا رویہ اختیار کیا جارہا ہے، ہم انتظار کررہے ہیں سی پیک سے بلوچستان کے شہریوں کا کیا فائدہ ہوگا؟۔

عبدالقدوس بزنجو نے بتایا کہ ’بلوچستان کے نام پر تعمیر ہونے والے سی پیک منصوبے سے ہمارے لوگوں کا کیا فوائد حاصل ہوں گے اور اسی کا تعین کرنے کے لیے سی پیک سے متعلق اہم ریکارڈ جمع کررہا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب یا دیگر صوبوں میں سی پیک منصوبوں کےمخالف نہیں لیکن بلوچستان کے عوام کے بنیادی حقوق کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

سی پیک منصوبہ اور بلوچوں کی علاقہ بدری: ٹی بی پی رپورٹ حیدر میر

عبدالقدوس بزنجو نے اقرار کیا کہ انہیں وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخابات لڑنے کے دوران جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دی گئی لیکن وہ نامساعد حالات میں بھی کام کرتے رہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف متنازع بیان بلوچستان کے عوام کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میری سمجھ سے بالا تر ہے کہ یہ کون فیصلہ کرے گا کہ نواز شریف اور حاصل بزنجو کو ووٹ ملے تو ٹھیک ہے لیکن اگر صادق سنجرانی اکثریت ووٹوں کے ساتھ سینیٹ چیئرمین منتخب ہوجائیں تو یہ غلط ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک غلط روایت جنم لے چکی ہے کہ جب ایک عام شخص مجرم قرار پاتا ہے تو کوئی آواز بلند نہیں ہوتی اور نااہل وزیراعظم نواز شریف کے کیس میں سوال اٹھائے گئے کہ مجھے گھر کیوں بھیجا گیا‘۔

گوادر سیکیورٹی کے نام پر گوادریوں کیلئے قید خانہ بنا ہوا ہے

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت بلوچستان میں خوف اور نفرت کو مٹا کر امن اور ترقی کی ترویج کے لیے کام کرنا چاہتی ہے۔