کینیڈا میں بی ایس او آذاد آگاہی مہم تیسرے روز بھی جاری

260

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آذادکی جانب سے  تنظیم کے مرکزی رہنماؤں سمیت کراچی سے لاپتہ کیے گئے کمسن بچوں اور نوجوان طالب علموں کے جبری گمشدگیوں کے خلاف کینیڈا میں چھ روزہ آگاہی مہم کا تیسرے روز بھی ٹورنٹو قانون ساز اسمبلی کے سامنے جاری رہا۔ جبکہ بی ایس او آذاد کے چیئر پرسن کریمہ بلوچ، لطیف جوہر بلوچ اور بی این ایم کے رہنماء ڈاکٹر ظفر بلوچ نے  سیاسی رہنماء، وکیل، دانشور انسانی حقوق کے سینئر نمائندہ باب رائے Bob Rae سے ملاقات کرکے بی ایس او آذاد کے مرکزی رہنماؤں، دیگر لاپتہ بلوچوں اور بلوچستان میں انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

وفد نے سینئر انسانی حقوق کے نمائندے کو بلوچستان کے صورتحال کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 1948ء کو بلوچستان پر قبضہ کرکے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کا طویل سلسلہ شروع کیا، گزرتے وقت کے ساتھ ریاستی بربریت میں شدت لائے گئی آج بلوچستان کے ہر گھر و گدان ریاستی بربریت سے متاثر ہے۔ 28 اکتوبر کو ریاستی  فورسز نے انسانی حقوق کا نمائندہ نواز عطا، کمسن طالب علم آفتاب، الفت سمیت چھ طالب علموں کو ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردیا جبکہ 15نومبر کو بی ایس او آذاد کے مرکزی سیکریٹری جنرل ثنااللہ بلوچ کو مرکزی کمیٹی کے دو ممبران حسام بلوچ، نصیر احمد اور بی این ایم کے ممبر رفیق کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا۔

وفد نے انسانی حقوق کے نمائندے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک مخصوص منصوبے کے تحت بلوچ سیاسی کارکنان کا نشانہ بنانا شروع کیا ہنوز سینکڑوں کی تعداد میں سیاسی کارکنان کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئے اور اس سے دو گناہ تعداد میں سیاسی کارکنان ماروائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کردئیے گئے جن کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات نہیں ہے کہ وہ زندہ ہیں یا قتل کردئیے گئے۔

وفد نے انسانی حقوق کے بین القوامی تنظیمیوں اور مہذب ممالک کے کردار پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے تنظیموں اور مہذب ممالک نے اب تک بلوچ نسل کشی کو روکنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا جو انتہائی مایوس کن ہے۔

وفد نے اس مسئلے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مہذب ممالک کو پاکستان جیسے انتاءپسند ریاست کیلئے اپنے موقف کو واضح کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ بی ایس او آذاد کی جانب سے چھ روزہ آگاہی مہم کینیڈا کے مختلف مقامات میں جاری رہے گا۔