نوشکی: خسرے کی وباء سے 11 کمسن بچے جابحق

242

نوشکی کلی قادر آبادمیں خسرے کی وباء نے 11 کمسن بچوں کونگل گئی،

علاقے میں خوف وہراس اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ،

اطلاع ملتے ہی میڈیکل ٹیم متاثرہ علاقے میں پہنچ کر متاثرہ بچوں کو ویکسین کردی تفصیلات کے مطا بق نوشکی کلی قادر آباد میں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران خسرہ کی جان لیوا ء وباء پھیلنے سے گیارہ کمسن بچے موت کے منہ میں چلے گئے ،اور کئی بچے خسرہ سے متاثر ،جوزندگی اور موت کے کشکمش میں مبتلاء ہے،

بلوچستان میں ہیپاٹائٹس اور ایچ آئی وی ایڈز کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے

اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت نوشکی کے میڈیکل ٹیمیں کلی قادر آبادکے متاثرہ علاقے میں پہنچ کربچوں کو ویکسین کردی ، کمسن بچوں میں آسمہ بنت اسداللہ ،گل رحمن ولد محمد عمر،سعیدہ بنت شیر آغا،محمد اخلاص ولد محمد خان ،زکریا ولد محمد نادر ،عزت شاہ ولد حکمت اللہ ،رضیہ بنت عبدالستار ،اسداللہ ولد رحمت گل ،ادریس احمد ولد سعید احمد ،جلیل احمد ولد سعید احمد اورجہان زیہ بنت سردار محمدکے نام شامل ہے ،

گیسٹرو وبا پھوٹنے سے پچاس مریض ہسپتال داخل،

میڈیکل ٹیم ڈی ایچ او نوشکی حمید بلوچ کے قیادت میں متاثرہ علاقے میں پہنچ کر بچوں کو ویکسین کردی اس موقع پر ڈی ایچ او نوشکی حمید بلوچ نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ کلی قادر آباد میں خسرے سے کچھ بچے متاثرہ اور کچھ کا اموات ہوئی ہے، فوری طورپر کلی قادر آباد کے متاثرہ خاندانوں کے گھر پہنچ کر ہمارے میڈیکل ٹیم کے ہمراہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس نے علاج معالجہ شروع کردیا انھوں نے کہاکہ یہاں پر اکثر ویکسین کے رفیوزر رہے ہیں، ویکسین کے وقت یہ خاندانیں انکاری رہی ہے، جنکی تصدیق ہمارے ٹیموں نے بھی کی ہے، اور جن بچوں کے اموات ہوچکی تھی انکے ورثاء ان بچوں کے ویکسین والے کارڈ مانگے گئے تو ان لوگوں کے پاس کوئی کارڈ نہیں تھا اور جن بچوں کو کارڈ کے زریعے ویکسین کیا گیا تھا وہ تندرست دکھائی دے رہے ہیں ۔

بلوچستان کو خاموشی سے نگلتا کینسر کا مرض

ڈی ایچ او نوشکی حمید بلوچ نے مزید کہاکہ ان خاندانوں کا اکثر ٹائم ہمسایہ ملک افغانستان بھی آنا جانا پڑتاہے، اور حال ہی میں کچھ خاندان افغانستان سے بھی آئے ہیں، یہ ہر ویکسین کے وقت رفیوز کر رہے ہیں،اس موقع پر کلی قادر آباد کے مقامی کونسلر مولوی عبدالصمد مینگل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کلی قادر آباد میں گزشتہ تین دنوں سے گیارہ بچوں کی اموات ہوچکی ہے، اور کئی بچے متاثرہے، انھوں نے کہاکہ ہم گھر گھر جاکر فوت شدہ گیارہ بچوں کو لسٹ بنایا ہے، محکمہ ہیلتھ کو اطلاع دینے کے بعد میڈیکل ٹیم علاقے میں پہنچ کر متاثرہ بچوں کی علاج شروع کردی ہے، آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کلی قادر آباد میں اس وباء کا سدباب کیا جائے تاکہ مزید بچے اموات کا شکار نہ ہو۔