بی آر اے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ فورسز نے ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کے درمیانی علاقے بمبور میں ماشانی وڈھ کے مقام پر قائم بلوچ ریپبلکن آرمی کی سرمچاروں کے کیمپ پر قبضے کی غرض سے سینکڑوں اہلکاروں پر مشتمل فورس کے ساتھ آپریشن کیا اور کیمپ کو تین اطراف سے گھیر کر قبضے کی کوشش کی جسے بلوچ سرمچاروں نے پانچ گھنٹے کی مزاحمت کے بعد ناکام بنادیا۔ جس کے بعد ہمارے سرمچاروں نے فورسز کے خلاف جوابی کاروائی کی اس دوران ماشانی وڈھ کے ارد گرد پانچ مقامات پر فورسز پرحملے کیئے ان حملوں میں فورسز کے آٹھ اہلکار ہلاک جبکہ دس آرمی اہلکار اور مقامی ڈیتھ سکواڈ کے تین ارکان شدید زخمی ہوئے مرنے والے اہلکاروں میں سے دو کی بندوقیں بھی بی آر اے کے سرمچاروں نے قبضے میں لے لی ہیں۔
جبکہ یکم ستمبر کو ہمارے سرمچاروں نے خاران کے علاقے لجے میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو بم حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں سپاہی اللہ بخش اور شوکت علی زخمی ہوئے۔ ہماری کروائیاں آزاد و خودمختار بلوچ ریاست کے قیام تک جاری رہیں گے۔ سرباز بلوچ