بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی نور احمد بلوچ نے کہاہے کہ سیلاب سے متاثرہ زمینداروں و کسانوں کے ہزاروں زرعی بندات اور زرعی اراضیات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے سینکڑوں، زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصانات ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کی جانب سے زمینداروں، کسانوں کے نقصانات کا باقاعدہ سروے ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود کئی مہینے گزرنے کے بعد بھی حکومت کے جانب سے زمینداروں کے ساتھ حکومت کے جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے جس سے زمینداروں میں مایوسی پھیل گئی ہے اور متعدد زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کرکے زمینداروں کے نقصانات کے لئے فوری امداد فراہم کریں تاکہ زمیندار واپس اپنے پاوں پر کھڑے ہوسکیں اور دوبارہ کاشت کاری شروع کر سکے۔
انہوں نے کہاکہ سیلاب سے زمینداروں کے ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں اور زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے زمینداروں کی مالی مشکلات میں اضافہ اور کاروبار زندگی شدید متاثر ہوا ہے ،سینکڑوں زمیندار صوبائی و وفاقی حکومت کے امداد کے منتظر ہیں مگر بدقسمتی سے حکومت کے جانب سے مالی امداد نہ ہونے کے وجہ سے اراضیات پر زمیندار کاشت کاری سے محروم ہیں اور فصلوں کے کاشت کا سیزن بھی گزر رہا ہے اگر زمینداروں کی امداد نہ کی گئی تو ملکی زرعی پیداوار میں کمی آئے گی اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا حکومت اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کے ذریعے زمینداروں کی امداد کو یقینی بنائے تاکہ زمیندار ملکی پیداوار میں اضافہ کرنے کے قابل بن سکیں۔