بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے پر گذشتہ شب کریک ڈاؤن کے بعد صبح سے شہر میں حالات کشیدہ ہیں۔
دھرنے پر فورسز کی تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف خواتین اور دیگر مخلتف مقامات پر احتجاج کررہے ہیں۔بعض مقامات پر پاکستانی فورسز اور مظاہرین آمنے سامنے اور آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔
گودار شہر کا مکران کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ کا منقطع ہوچکا ہے۔ شہر اور پورٹ کے نزدیک مظاہرین کی جانب سے فورسز کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کی جس سے کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
وہاں تربت سے آمدہ اطلاعات کے مطابق فورسز نے حق دو تحریک کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے لگاکر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔
حق دو تحریک کے مطابق فورسز نے خواتین پر تشدد کیا ہے۔
گوادر میں فون سروس بھی معطل کیا گیا ہے جس سے کاروباری افراد کے علاوہ صحافی برداری بھی مشکلات کا شکار ہیں۔