بلوچستان سیلاب : ہلاکتوں کی تعداد 299 ہوگئی

236

بلوچستان مزید پانچ افراد جانبحق، سیلاب اور بارشوں سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 299ہوگئی۔

محکمہ پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی میں بہہ جانے اور دیواریں گرنے سے جعفرآباد میں 2، چمن میں ایک اور سوراب میں 2 افراد جان کی بازی ہارگئے جس کے بعد 13 جون سے ابتک بلوچستان میں ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 299 ہوگئی ہے بارشوں اور سیلاب سے جانبحق ہونے والوں میں 136 مرد، 90 بچے اور 73 خواتین شامل ہیں-

بلوچستان حکومت کے رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں 13 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں، 1 لاکھ 85 ہزار سے زائد مکانات یا تو گر گئے یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے بلوچستان میں گذشتہ دنوں ہونے والے بارشوں سے کئی علاقوں میں اب تک معمولاتِ زندگی بحال نہیں ہوسکی ہے۔

واضع رہے شدید بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان میں ایمرجنسی کی صورتحال پیدا کردی ہے جہاں مکین جانی و مالی نقصانات کا شکار ہوئے وہیں مختلف قسم کے بیماریوں نے متاثرین کو جھکڑ لیا ہے-

آفت زدہ متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر کام کرنے والے پیرا میڈیکس کا کہنا ہے جہاں جہاں سیلاب کے باعث پانی کھڑی ہے وہاں مختلف قسم کی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں سیلاب سے متاثرہ افراد جلد، گیسٹرو، ملیریا، پیٹ درد، ہیضہ و کھلے آسمان تلے رہنے کے باعث بخار میں مبتلاء ہورہے ہیں۔

بلوچستان میں بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال سے ہزاروں تعلیمی ادارے بھی متاثر ہوئے گذشتہ دنوں محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 2 ہزار 859 اسکول متاثر ہوئے سیلاب سے متاثرہ ان اسکولوں میں 3 لاکھ 86 ہزار 708 طلباءزیر تعلیم تھے-

شدید بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان کے تمام 35 اضلاع متاثر ہوئے بارشوں سے کئی علاقوں میں اب تک معمولاتِ زندگی بحال نہیں ہوسکی ہے-

امدادی کاروائیوں میں مصروف غیر سرکاری اداروں کے مطابق مذکورہ علاقوں سے زمینی مواصولاتی رابطہ کٹنے کے باعث امدادی کاروائیوں میں بھی شدید مشکلات پیش آرہے ہیں تاہم بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات سرکاری تعداد سے کئیں زیادہ ہیں جن کا اندازہ لگایا جارہا ہے-